اہم خبریں

میانوالی کا دل نمل جھیل 💢 سجاداختر

 


میں ہوں سجاداختر اور آج آپکو لیے چلتے ہیں نمل جھیل راولپنڈی-میانوالی روڈ پر میانوالی شہر سے قریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایک مصنوعی جھیل ہے۔
یہ جھیل فرنگی عہد میں 1913ء میں بنائی گئی۔ نمل جھیل 12000 ایکڑ پر مشتمل وسیع رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس کی گہرائی قریباً بیس فٹ ہے پہاڑوں سے آبی چشموں اور برساتی نالوں کے ذریعے آنے والا پانی جب یہاں پہنچتا ہے ،تو نمل کے کشادہ بازو اسے اپنے دامن میں سمیٹ لیتے ہیں۔ جھیل کا یہ پانی میانوالی شہر اور اس سے ملحقہ دیہات کو سیراب کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے پہاڑوں کے درمیان ایک چھوٹا سا ڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔ حافظ جی کے مزار کے قریب ایک ریسٹ ہاؤس بھی بنایا گیا ہے مزار کے جانب کی آبادی بن آف حافظ جی کے نام سے موسوم ہے جبکہ دوسری طرف کی آبادی نمل گاؤں کے  نام سے جانی جاتی ہے۔ یہ لوگ کشتیوں کے ذریعے اس جھیل کو عبور کرتے ہیں۔ کشتیوں کے علاوہ ان لوگوں کے لیے کوئی ذریعہ آمدروفت نہیں۔ نمل جھیل میں ایک مچھلی گھر بھی بنایا گیا ہے، یہاں مچھلیوں کا قابل ذکر ذخیرہ موجود ہے۔ لوگ یہاں پر مچھلیاں پکڑتے ہیں۔ مچھلی کے علاوہ جھیل میں مرغابیوں کا شکار بھی ہوتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.