اہم خبریں

اب مزارات کو چھوڑ دو۔۔۔۔۔؟؟؟ تحریر: پروفیسرمحمد جعفر قمر سیالوی ، بشکریہ: ذوالفقار حیدرسیالوی





 اب مزارات کو چھوڑ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟

((( اپنے نظریات کی ترویج ہر فرد کا حق ہے ۔ ہم بھی تعصبانہ نظریات کو بالائے طاق رکھ کر تحریر پیش کرتے ہیں تعصبانہ کمینٹس سے بچیں تحریر سے اختلاف کی صورت میں اپنی آ ئی ڈی سے  تحریر پیش کرنے کی کوشش کریں)))
ہم اکثر شیطانی وسوسوں کا شکار ہوکر  اس چکر میں پڑ جاتے ہیں

 کہ جی کچھ نامرادوں نے سیدنا عمر بن عبد العزیز کے مزار پر انوار کی بے حرمتی کی تو جو اپنے مزار کو نہ بچا سکا تو ۔۔۔۔۔۔مزارات کو چھوڑ دو

کرونا آ گیا  پیر و صاحبان مزار بے بس ہیں قابو نہیں ہو رہا یہ دم درود یا مزارات کو چھوڑ دو۔۔۔۔۔۔ٹڈیوں نے مزار پر حملہ کر دیا تو مزارات کو چھوڑ دو

 یہ مزار والے بے بس ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزار پر خرافات کو صاحب مزار نہیں روک سکتا تو ہماری کیا مدد کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ فلسفے ہم بیان کرتے ہیں۔۔۔۔ بلکل ٹھیک ایک لمحے کے لیے چھوڑ دیں ۔۔۔۔۔۔

 آ گے چلتے ہیں بابا جی فرماتے ہیں ماضی قریب میں ریل گاڑی میں آ گ بھڑک اٹھی میرے سامنے والی بوگی میں ہر طرف آگ ہی آ گ اس آ گ کے شعلوں میں

 ایک غریب و بے بس مائی اپنے ہاتھوں میں ایک ننھی منی بچی کو اٹھا کر اللّٰہ تعالیٰ سے آہ و زاری کے ساتھ دعا مانگ رہی تھی مگر آ گ سے نہ بچ سکی تو کیا  ((نعوذ بااللہ من ذالک))  اللّٰہ کو قادر المطلق ماننا چھوڑ دیں

 ۔۔۔۔۔۔ جہاز کا حادثہ ہوا گلیوں میں بکھرے اور آگ و ملبے کے ڈھیر میں پھنسے لوگ اللّٰہ سے مدد مانگ رہے تھے مگر نہ بچ سکے تو ادھر کیا فلسفہ؟؟؟

 شام فلسطین ،کشمیر ،  برما وغیرہ میں ہمارے مسلمان بھائیوں کی  حالت پر کیا کہیں گے ۔۔۔۔۔۔ملا عمر اور اسامہ بن لادن کسی بھی ولی کو نہیں مانتے تھے ہزاروں مجاہدین کے ساتھ خود بھی رخصت ہوئے  تو کیا کہیں گے؟؟۔۔۔۔۔۔لال مسجد میں بچیاں گولیوں کا نشانہ بنیں اللّٰہ تعالیٰ پہ سب سے زیادہ یقین ۔۔۔۔۔ادھر کیا کہیں گے؟؟

.............. تھوڑا آ گے چلیں بیت اللّٰہ شریف میں بت تھے کئی بار شہید کیا گیا یزیدیوں نے لمبے عرصے تک گھوڑے باندھ رکھے بیت اللّٰہ اللّٰہ تعالیٰ کا گھر ہے ادھر کیا کہیں گے؟؟۔۔۔۔۔۔۔مسجدیں اللّٰہ تعالیٰ کا گھر ہیں فیصل و بادشاہی مسجد میں کیا کیا ناحفاطیاں پائی جاتی ہیں ادھر کیا کہیں گے؟؟؟؟........
اگر دنیا میں دیکھیں ڈاکٹر کرونا کنڑول نہیں کر سکے ڈاکٹر و ہسپتال چھوڑ دیں؟؟؟..... جہاز  گر جاتے ہیں۔ ریل میں آ گ  تو کبھی فیکٹری میں لوگ زندہ جلا دیے جائیں ، رشوت بد عنوانی خستہ حالی والے کئی ادارے کیا سب کچھ چھوڑ دیں ؟؟؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میڈیا و نیٹ پر برہنہ تصاویر و بے حیائی کیا میڈیا کو چھوڑ دیں؟؟؟........
جناب والا ایسی بات نہیں ہوتی بس سب سے سستی شہرت بزرگانِ دین و علماء کرام و حفاظ کرام پر بکواسات سے ملتی ہی اس وجہ سے شیطان کے وار جلد اثر کرتے ہیں۔۔۔۔
ان سب باتوں پر ایک ہی جواب ہے کہ جی تقدیر کا فیصلہ  جس طرح لکھا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ تو بتاتا چلوں تقدیر کی تین بڑی اقسام ہیں۔۔۔۔۔۔ایک۔۔۔۔۔ مبرم حقیقی۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔ معلق محض۔۔۔۔۔تین۔۔۔۔۔۔۔۔معلق شبیہ بہ مبرم ۔
مبرم حقیقی کا بدلنا ناممکن ہے۔ اس میں اللّٰہ تعالیٰ کے محبوب بندے و اکابرین بھی اتفاقاً کچھ عرض کرتے ہیں تو انہیں اس خیال سے روک دیا جاتا ہے۔
تقدیر کی جو دوسری قسم بے اس تک اکثر اولیاء کرام کی رسائی ہوتی ہے ان کی دعا سے ان کی ہمت سے ٹل جاتی ہے اور تقدیر کی جو تیسری قسم ہے اس تک خواص اکابرین کی رسائی ہوتی ہے۔
اسلامی تعلیمات اسطرح کے شیطانی وسوسوں کا  رد فرماتی ہیں جو محبوباں خدا کی بارگاہ عزت میں کوئی عزت و وجاہت نہیں مانتے  اور کہتے ہیں کہ اس کے حضور کوئی دم نہیں مار سکتا۔۔۔ابن ماجہ شریف کی حدیث مبارکہ ،،، اے کچے بچے اپنے رب سے جھگڑنے والے! اپنے ماں باپ کا ہاتھ پکڑ اور جنت میں چلا جا ۔
۔۔
ایک عام مسلمان کے کچے بچے کو اللّٰہ تعالیٰ کے ہاں اتنی عزت حاصل ہے تو ان بزرگان دین و اولیاء کرام کامقام کیا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔
بات بڑی مختصر اور واضح ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ جس کو چاہے داتا ، خواجہ خواجگان، یا غریب نواز بنا دے یہ اس پاک پروردگار کے اپنے فیصلے ہیں۔۔۔۔۔۔

اعتراضات و اختلافات ہوتے ہیں مگر بزرگانِ دین پر اعتراضات کر کے ہم مشرکین و کفار کو یہ دعوت دے رہے ہوتے ہیں کہ وہ بھی کل آ کے یہ  کہنا شروع کر دیں کہ جی  تمہارا پروردگار تمہارا مالک کرونا وائرس و بیماریاں کنڑول نہیں کرسکتا تو آ ؤ آ پ کے اندر چپ فٹ کرتے ہیں تا کہ  کرونا  و دیگر بیما ریوں سے محفوظ ہو جائو۔۔۔۔۔۔۔ کوئی ہندو بدھسٹ بھی یہی بکواسات کر سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چند باتیں جِنکا تعلق اہلسُنت و جماعت سُنی حنفی (#بریلوی) مسلک سے ہر گِز نہیں!!

مزاراتِ اولیاء پر اُلٹی سیدھی حرکتیں کرنا مثلاً بے پردہ عورتوں کا جانا ناچ گانا کرنا ڈھول بجانا چرس پینا جگہ جگہ جعلی عاملوں اور جعلی پیروں کا ہونا!! اِن سب کاموں کو اہلسُنت و جماعت پر ڈال کر بدنام کرنے کی ناپاک کوشش کی جاتی ہے اہلسُنت کا اِن سب کاموں سے کوئی تعلق نہیں!!

 اہلسُنت و جماعت پر قبر پرستی کا الزام سرا سر بے بُنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے اگر کوئی بیوقوف مزارتِ اولیاء پر جا کر سجدہ کرتا ہے تو اُسکو روکا جاۓ
 لیکن جاہلوں کی اِس حرکت سے ہمارا کوئی تعلق نہیں کیونکہ ہمارے سامنے امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کا فتویٰ موجود ہے کہ  "غیر خدا کو سجدہ عبادت سمجھ کر کرنا کفر مبین اور سجدہ تعظیمی کرنا حرام و گناہ ہے"
طالب دعا: پروفیسرمحمد جعفر قمر سیالوی

1 تبصرہ:

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.