اہم خبریں

کیا اساتذہ کا دھرنا ناکام رہا۔ ۔ 💢 ۔ تجزیہ نگار : ڈاکٹر محمد اسلم وسیم شیخ چشتیاں منڈی


بھوک ہڑتالی کیمپ/ دھرنا
مختلف گروپس میں ایک بحث چل رہی ہے کہ
👈دھرنا ناکام ہو گیا ہے۔
👈پیف پارٹنرز کو ایک بار پھر لولی پاپ دےدیا گیا ہے۔
👇ضروری وضاحت
میرے خیال میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر قانون سے مزاکرات میں جو پانچ نکاتی تحریری معاہدہ کیا ہے۔وہ ایک بہتر معاہدہ ہے۔کیونکہ پارٹنرز کے دیرینہ مطالبات تسلیم کر لئے گئے ہیں۔
اسی طرح ایم ڈی پیف اور ڈی ایم ڈی فنانس پیف کیساتھ میاں شبیر ہاشمی صاحب کی قیادت میں جو مزاکرت ہوئے ان کا بھی ایک تحریری معاہدہ ہوا جو کہ پیف کے آفیشل پیج پر بھی اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔
👈پرابلم کیا ہواہے؟ 
میں سمجھتا ہوں کہ پرابلم صرف یہ ہوا کہ جوائینٹ ایکشن کمیٹی اعلامیہ جاری کرنے میں ناکام ہوئی۔
جیسے ہی معاہدہ طے پایا تھا اگر مزاکراتی کمیٹی اور جیک ایک پریس کانفرنس منعقد کرتے اور تمام معاملات جو مزاکرات میں طے پائے تھے ان کا اعلان کر دیا جاتا تو کوئی بد مزگی نہ ہوتی۔
👈ایک اہم وضاحت
میری رائے ہے کہ مذاکرات کےبعد تحریری معایدہ کے ڈرافٹ کی تیاری کے دوران  جیک کے ذمہ داران ایک بہتر  ڈرافٹ تیار نہیں کروا سکے جسکی وجہ سے ایک بہتر اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔
👈 مجھےبڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ بھوک ہڑتالی کیمپ /دھرنا کے انتظامات کے حوالہ سے جیک حسب سابق کوئی بہتر پلاننگ نہ کر سکی۔
نہ کوئی سٹیج تیار کیا گیا اور نہ ہی کوئی مناسب ساونڈ سسٹم کا اہتمام کیا جا سکا۔ اور نہ ہی محترم لیڈران کے درمیان کوئی کوآرڈینیشن نظر آیا۔ مشاورت کی کمی اور ایک دوسرے کو مات دینے کی کوشش دو اہم عناصر کھل کر سامنے آگئے۔
👈سب سے خطرناک رجحان جس نے ایک کامیاب پروٹیسٹ کا امیج خراب کیا۔
ہمارے پارٹنرز کی دھرنے سے وابستہ لا محدود توقعات ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ چونکہ ہم مال روڈ ہر پہنچ گئے ہیں اس لئے اب ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا مسلہ نہ صرف فوری طور پرحل ہو جائے بلکہ ہماری ہر ایک کی مرضی کیمطابق حل ہو۔
جسکی وجہ سے لیڈر شپ پر عدم اعتماد کی فضا بن چکی ہے۔لیڈرز کے فیصلے کو نہ ماننے کی روش اور اناونسمنٹ کے دوران شور شرابہ کرنا ہمارا وطیرہ بن گیا ہے۔
اگر ہم بطور پارٹنر اپنے ان رویوں پر نظر ثانی نہیں کرینگے تو پھر یاد رکھیں۔ایک خطرناک صورتحال سے ہم دوچار ہوجائیگے۔
پھر کوئی لیڈر نہ تو ہمیں لیڈ کرنے آئے گا اور نہ ہی ہم دوبارہ کبھی اپنے مسائل کو حل کروانے کی کوئی کوشش کر پائیں گے۔
میری تمام محترم پارٹنرز سے دست بستہ گزارش ہے کہ اپنے اپنے ضلع اور تحصیل کی یونین کو مضبوط بنائیں۔ اور صوبائی یا مرکزی سطح پر اپنے آپ کو ایک ایسے لیڈر کیساتھ منسلک کر لیں جو آپ کے خیال کیمطابق درست کام کر رہا ہے۔اور غیر مشروط طور پر اس کو سپورٹ کریں۔ تحصیل اور ضلع کی سطح ہر میٹنگ کریں اور تمام دوستوں کی مشاورت سے اپنے مسائل کی لسٹ تیار کریں اور پھر ان کی پرائیرٹی بنائیں کہ کونسے مسائل فوری طور پر حل طلب ہیں ان کو ٹاپ پر رکھ کر کام کا آغاز کریں۔ اور اپنی لیڈرشپ سے کوآرڈینیٹ کریں۔باہمی اعتماد کی فضا بنائیں اور ادب و احترام کے دائرے میں دلیل کو ہتھیار کے طور استعمال کریں۔اپنی ذاتی رائے کو وسیع تراجتماعی مفاد پر قربان کرنے کے لئے تیار رہیں۔ 
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔
(یہ میری ذاتی رائے ہے جو موجودہ دھرنے کے حوالے سے معلوم حقائق کی روشنی میں تحریر کی گئی ہے۔ ہر دوست کو اختلاف کا حق حاصل ہے۔مگر تنقید اور بحث برائے بحث سے گریز کریں۔ اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کریں۔لیکن کسی کو بھی اپنی رائے ماننے پر مجبورکرنے کی کوشش نہ کریں۔ اور نہ ہی مخالفت برائے مخالفت کو اپنا شعار بنائیں۔)
طالب دعا:
ڈاکٹر محمد اسلم وسیم شیخ
تحصیل چشتیاں ضلع بہاولنگر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.