اہم خبریں

سکول چھٹیوں کی فیس کیوں وصول کرتے ہیں؟ بشکریہ محمد اعظم سعید ڈسکہ




سکول چھٹیوں کی فیس کیوں وصول کرتے ہیں؟

آئیے اس سوال کے جواب پر غور کرتے ہیں۔ سکول بچوں کو چند دنوں یا ایک مہینے کے لیےسکول میں داخل نہیں کرتا بلکہ پورے سال کے لیے داخل کرتا ہے۔ علم فقہ اور قانون کی رو سے اس معاہدے کو اجارہ یا سروسز
کونٹریکٹ کہتے ہیں۔ یہ اجارہ ایک یا دو مہینوں کے لیے نہیں ہوتا بلکہ کم از کم ایک سال کے لیے ہوتا ہے۔ یعنی معاہدہ سالانہ بنیادوں پر ہوتا ہے ماہانہ بنیادوں پر نہیں۔ البتہ سکول والدین کو سہہ ماہی یا ماہانہ بنیادوں پر اس کے سروس چارجز ادا کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ معاہدے کی رو سے سکول نے ایک خاص لیول یا گریڈ کا نصاب مکمل کرانا ہوتا ہے اور دیگر تعلیمی مقاصد کی تکمیل جیسے جسمانی نشو ونما ، اخلاقی تربیت کرنا ہوتی ہے۔ بعض سکول اس سے بھی زیادہ سروسز فراہم کرتے ہیں جیسے گھڑ سواری ، تیراکی یا کسی دوسرے سپورٹس میں مہارت پیدا کرنے کا معاہدہ بھی کرتے ہیں اور ان سب کی فیس داخلے کے وقت باقاعدہ طے ہوتی ہے۔
چھٹیاں سکول کا اپنا چوائس نہیں ہیں، بلکہ والدین کا تقاضہ ہیں کیونکہ والدین بچوں کو شدید موسم میں سکول بھیجنے کے لیے آمادہ نہیں ہوتے۔ سکول نے اپنا معاہدہ مکمل کرنا ہوتا ہے جسے وہ سلیبس کی تقسیم کرکے پورا کرتا ہے۔
والدین کے تقاضے پر ہونے والی تعطیلات کے باوجود سکول اپنی ذمہ داری پوری کرتا ہے۔ سلیبس کی تکمیل کے بعد اس کا جائزہ لیتا ہے اور اس کے نتائج سے والدین کو آگاہ کرتا ہے۔
لہٰذا یہ نہایت ہی احمقانہ سوال ہے کہ سکول چھٹیوں کی فیس کیوں وصول کرتے ہیں۔ یا تو یہ سوال کرنے والے جاہل ہیں یا جان بوجھ کر لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.