اہم خبریں

"شیر" جب اپنی کچھار میں اپنے پاؤں کو سمیٹ کے بیٹھا ہو تو اِس کیفیت کو کہتے ہیں۔ 💫 بشکریہ فیاض فہیم



عربی زبان کی فصاحت و بلاغت
۱۔ "شیر" جب اپنی کچھار میں اپنے پاؤں کو سمیٹ  کے بیٹھا ہو تو اِس کیفیت کو "اسد" کہتے ھیں
۲۔ وہی "اسد" جب اپنی کچھار سے نکل کر چہل قدمی کرنے لگے تو اِس کیفیت کو "ضرغام" کہتے ھیں
۳۔ وہی "ضرغام" جب چہل قدمی کرتے کِسی خاص سِمت کی جانب دیکھنا شروع کرے تو اِس کیفیت کو "غضنفر" کہتے ھیں
٤۔ جب وہی "غضنفر" دھاڑتے ھوئے اپنی کچھار سے کِسی مخصوص سِمت میں چل پڑے تو اِس کیفیت کو "ضیغم" کہتے ھیں
۵۔ جب وہی "ضیغم" اپنے شکار پر حملہ آور ھو جائے تو اِس کیفیت کو "حمزہؑ" کہتے ھیں
٦۔ جب وہی "حمزہؑ" اپنے شکار کو اپنے شکنجے میں اِس طرح کَس لے ، کہ شکار کا سانس لینا دوبھر ھو جائے تو اِس کیفیت کو "عباسؑ" کہتے ھیں
۷۔ جب وہی "عباسؑ" اپنے شکار کو ٹُکڑوں میں بانٹ دے تو اِسے "حیدرؑ" کہتے ھیں

عربی کتنی عمدہ زبان ہے دیگر زبانوں میں بہت سارے لفظوں کے لئےاک لفظ اور عربی میں اک چیز کے کئی نام۔۔ سبحان اللہ

1 تبصرہ:

  1. غضنفر . ضيغم. حمزة . عباس. حيدر.. کس اعتبار سے یہ معنے اور کس بلاغتی قاعدے کے اعتبار سے یہ معنی ہورے۔ کیسے ہورے تفصیل مذکور طلب ہے۔

    جواب دیںحذف کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.