اہم خبریں

👈 درست وقت پر بہترین فیصلے 👉 (قلم کلامی: قاسم علی شاہ)

 


                   👈 تین جیبیں 👉
(قلم کلامی: قاسم علی شاہ)

اپنے پیشے کے لحاظ سے آپ آسان کام کرنا پسند کریں گے یا مشکل؟
 جب بھی Hard work یا Smart workکی بات کی جاتی ہے تو ہر سمجھدار انسان سمارٹ ورک کو پسند کرتا ہے ،کیونکہ ایسا کام جومشقت سے بھرپور ہو ، جو آپ کو تھکادے اور آپ کی ساری انرجی کو بھی خرچ کردے ،اس کو کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔ البتہ اس کے برعکس انسا ن اگر اپنے ذہن سے کام لے ، اپنے کام اور اپنی قابلیت کا جائزہ لے کرآسان اور سمارٹ طریقے سے اس کام کو انجام دے تونہ صرف وہ زِ چ ہونے اور تھکاوٹ سے بچ جائے گا بلکہ اس کا کام بھی احسن طریقے سے مکمل ہوگا۔
 ٹیموتھی فیرس جو کہ ایک امریکی کاروباری شخصیت ہیں ، انہوں نے   The    4-Hour Workweek کے نام سے کتاب لکھی ہے ، جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ انسان ہفتے میں صرف چار گھنٹے کام کرکے بھی اپنی آمدن سے زیادہ کمائی کرسکتا ہے۔اس طریقہ کار کو سمجھانے کے لیے انہوں نے چا ر طریقے بتائے ہیں ۔
. 1 آمدن نہیں وقت اہم ہے
 اس تکنیک کوایک مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یاسر اور فہد دو دوست ہیں۔یاسرکی آمدن ایک لاکھ اورفہد کی دو لاکھ روپے ہے۔ یاسر ہفتے میں دس گھنٹے کام کرتا ہے اور فہد 80گھنٹے ۔اس سے بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ یاسرکی آمدن فہد سے کم ہے،لیکن اگرفی گھنٹہ آمدن کا حساب لگالیا جائے تو  معلوم ہوگا کہ یاسر زیادہ کمارہا ہے ۔فہد کی آمدن اگر چہ زیادہ ہے لیکن وہ اپناوقت بھی کافی زیادہ دے رہا ہے جبکہ فہدکے پاس کام کے بعدبھرپور وقت ہے۔اس سے ثابت ہو اکہ جس کے پاس زیادہ پیسہ ہے وہ دولت مند نہیں بلکہ مالداروہ ہے جو اپنا زیادہ وقت اپنے لیے بچاسکتا ہے۔
.2  ہر چیز یاد رکھنے کی ضرورت نہیں
 یہ اس کتاب کا دوسرا نکتہ ہے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے ہر چیز سے باخبر ہونا یا بے تحاشا معلومات جمع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ موثر علم کی ضرورت ہے۔آپ کو وہ تمام چیزیں چھوڑدینی چاہییں جو آپ کا وقت ضائع کررہی ہیں ۔آپ نے جو کچھ پڑھا، سنا یا سیکھا اس کا جائزہ لیں اور جو جو چیزیں آپ کے کام کی نہیں ، اسے اپنے ذہن سے ڈیلیٹ کردیں ۔
.3 ہر کام آپ کے کرنے کا نہیں
 کتاب کا تیسرا فلسفہ یہ بتاتا ہے کہ ہر کام آپ کو خود کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ آپ وہ کام دوسرے فرد سے بھی کرواسکتے ہیں۔آج انٹرنیٹ پر ہر طرح کے فری لانسرز بہ آسانی دستیاب ہیں ،آپ کو اگر کوئی کام ایسا مل گیا جس کے لیے آپ کو بڑی مشقت اور مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا تو ایسا ہر گز نہ کریں بلکہ کسی دوسرے ماہرسے کروالیں ۔ا س کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کا قیمتی وقت بچ جائے گا۔
.4 کام کے وقت کو کم کرنا
 بہت سے لوگوں کے لیے یہ فلسفہ قبول کرناشاید آسان نہ ہولیکن مصنف کہتا ہے کہ اگر آپ منظم منصوبہ بندی کے تحت ایسا کرلیں تو آپ بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔انسان جو بھی ملازمت کرتا ہے کسی قابلیت کی بنیاد پر ہی کرتا ہے ۔آپ کے اندر جو بھی صلاحیت ہے اس کے مطابق آپ انٹرنیٹ یا دیگر ذرائع سے کام ڈھونڈیں ، آپ کو بہت سارا کام مل جائے گا۔ابتدا میں آپ اپنے ہفتے ،اتوار کی چھٹی کوکام میں لائیں ۔ آغاز کچھ مشکل ہوگا لیکن کچھ عرصہ کی محنت اور منظم منصوبہ بندی سے آپ کا شیڈول بن جائے گا۔پھر آپ ملازمت چھوڑنا بھی چاہیں تو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔نیز یہ کہ ہفتے اتوار کے علاوہ باقی دِن آپ کے ہوں گے ،جن میں آپ اپنے لیے وقت نکال کر کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں ، اپنی قابلیت کو بڑھاسکتے ہیں او ر اپنی فیملی کو بھی بھرپور وقت دے سکتے ہیں۔
ایک اہم فلسفہ
 اس کتاب میں ایک اہم فلسفہ اور بھی بیان کیا گیا ہے۔فیرس کہتا ہے کہ فرض کریں ایک انسان کی زندگی 80سال کی ہے ۔ان 80 سالوں کو 20سال کے دورانیے سے چار حصوں میں کیا جائے۔اب یہ بات سمجھنے کی ہے کہ بھرپور اور خو ش حال زندگی جینے کے لیے انسان کے پاس تین چیزوں کا ہونا بہت ضروری ہے۔وہ تین چیزیں ہیں:  ـوقت ، پیسہ اور انرجی
  المیہ یہ ہے کہ انسان کی زندگی کے پہلے بیس سال میں دو چیزیں (وقت+ انرجی)تو ہوتی ہیں لیکن ایک چیز(پیسہ)نہیں ہوتی۔اس مرحلے میں وقت بہت زیادہ ہوتا ہے ۔انرجی اور طاقت انتہا کی ہوتی ہے لیکن پیسے نہیں ہوتے۔
 اگلے 20 سال میں دو چیزیں(پیسہ +انرجی) تو ہوتی ہیں لیکن ایک چیز(وقت) نہیں ہوتی۔
 اگلے بیس سال میں اس کے پاس دو چیزیں (پیسہ +وقت)تو ہوتی ہیں لیکن ایک چیز(انرجی) نہیں ہوتی۔ وقت کھلا ہوتا ہے ، پیسہ بھی بہت ہوتا ہے لیکن انرجی نہیں ہوتی۔
 یہاں پہنچ کر انسان کی عمر 60سال ہوچکی ہوتی ہے۔اب اس کے بعد کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ انسان درست وقت پر درست ترجیحات کا تعین کرلے کہ اس کی زندگی میں سب سے زیادہ کون سی چیزیں اہم ہیں۔پانچ چیزیں انسان کی زندگی میں نہایت اہمیت کی حامل ہیں ۔اگر انسان ان پانچ چیزوں کو متعین کرکے زندگی نہ گزارے تو وقت گزرجاتا ہے لیکن بعد میں اس کے پاس سوائے پچھتاوے کے اور کچھ نہیں رہتا۔انسان کے لباس میں اگرچہ ایک جیب ہوتی ہے لیکن اس زندگی میں اللہ نے اس کو تین جیبیں دی ہوتی ہیں۔ایک وقت کی، دوسری انرجی کی ، تیسری وسائل اور پیسوں کی،اب ان تینوں کو کہاں پر لگانا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ پہلے ان پانچ چیزوں کے بارے میں درست اقدامات اٹھائیں۔
1۔ صحت
 صحت ایسی چیز ہے جس کی بدولت آپ سب کچھ کررہے ہیں ۔اس لیے اس پر کبھی سمجھوتا نہ کریں ۔اس کے ساتھ ساتھ اپنی ذات پر سرمایہ کاری یعنی خود پر محنت اور اپنی کمزوریوں کو طاقت میں بدلنا ، جس کے لیے پرسنل ڈیولپمنٹ کے سیمنار ز اور کتابیں پڑھ کر آپ خود کو بہتر بناسکتے ہیں۔
2۔ فیملی
  یہ زندگی کا سب سے اہم عنصر ہے۔ایک صحت مند اور خوشحال فیملی ،انسان کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔جس میں انسان کے تعلقا ت اچھے ہوں ، جس میں گھر سکون کا باعث ہو، جس میں انسان قربانی دے تو اس کو مزہ آئے ۔جس میں جگ راتا ہو لیکن آپ خوش ہوں ۔اپنوں کے لیے قربانی دیتے وقت اگر آپ کو راحت ملتی ہے تو سمجھیں کہ آپ خوشحال انسان ہیں ، لیکن اگر گھر میں یہ باتیں ہوں کہ تم پالو، تمہارا بیٹا ہے یا تمہاری ذمہ داری ہے تویہ چیزیں انسان کو نفسیاتی بیماربنادیتی ہیں ۔
 اپنے ساتھ ساتھ اپنی فیملی کو بھی زندگی میں آگے بڑھنا اور چیلنجز کا مقابلہ کرنا سکھائیں ۔کیونکہ انسان فقط خود کامیاب ہوجائے تو وہ کامیاب نہیں رہ سکتا ، اپنے ساتھ چلنے والوں کو بھی کامیاب کرانا پڑتا ہے ۔میں نے بڑے بڑے کامیاب وکیل اور پروفیشنل لوگ دیکھے ہیں جو خود کہیں سے کہیں پہنچ گئے لیکن اپنی اولاد کو کامیاب نہ بناسکے۔تب مجھے سمجھ آئی کہ اپنے ساتھ اپنی فیملی کو بھی کامیاب کرانا بہت ضروری ہے۔ فیملی کی کامیابی یہ ہے کہ باپ اگر 100پر ہے تو بیٹے کو کم از کم50پر ہونا چاہیے ۔اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ سقراط کا بیٹا بھی سقراط ہی ہو لیکن اتناضرورہو کہ والد کی بدنامی کاسبب نہ بنے ۔
3۔ پروفیشن (پیشہ )
 یہ وہ اہم چیز ہے جس کے ذریعے انسان پیسے کماتا ہے ، اپنا نام اور اپنی پہچان بنا تا ہے اور اسی سے اپنی زندگی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
4۔ سماجی زندگی
 ایک گورے کا کہنا ہے :Man is a social animal( انسان ایک سماجی حیوان ہے) اس میں سے اگر Socialکا لفظ ہٹادیں تو حیوان رہ جاتا ہے ،جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سماج اور معاشرت کے بغیر انسان کا مہذب ہونااور ترقی یافتہ ہونا بہت مشکل ہے۔ ہر وہ انسان جو سماج سے ہٹ کر رہ رہا ہے وہ آپ کوتکلیف میں مبتلا ملے گا، وہ پریشان اور خود کو اذیت دیتا نظر آئے گا۔ جو بھی انسان مردم بیزار ہوکر دنیا سے بھاگنا شروع کرتا ہے تو سمجھ لو کہ اس میں انسانوں والی صفات کم ہورہی ہیں ۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے :
’’دنیا کا سب سے غریب انسان وہ ہے جس کا کوئی دوست نہیں ہے۔‘‘
 المیہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں دوستی کا تصور ہی بگڑ چکا ہے ۔میرے نزدیک دوست وہ ہے جس کے لیے انسان قربانی دینے کو بھی تیار ہوجائے۔اپنا آپ لگانے کو دل کرے اوراس کی غلطی کو خوش دِلی سے معاف کردے۔
5۔ ایقان /نظریات
 اس کا مفہوم بہت وسیع ہے ۔یہ آپ کا اپنے رب پر یقین بھی ہوسکتا ہے ۔اپنے آپ پر یقین بھی ہوسکتا ہے اور اس سسٹم پر بھی۔آپ کا جس چیز کے بارے میں جیسا یقین اور نظریہ ہوگا ،ویسی وہ چیز آپ کی زندگی میں دخل اندازہوگی اور آپ کو ترقی یا تنزلی کی طرف لے کر جائے گی۔آپ کی دینی او ر دنیاوی کامیابی آپ کے ایقان و نظریات پر منحصرہے۔
 مختصر یہ کہ زندگی کو خوش حال بنانے کے لیے تین چیزیں درکار ہیں ۔پیسہ ،وقت اور انرجی۔اس کے ساتھ ساتھ پانچ چیزیں ایسی ہیں جنہیں آپ نے بھرپور اہمیت دینی ہے اور ان کے بارے میں درست وقت پر درست فیصلہ کرنا ہے۔آپ نے اپنی انرجی لگانی ہے تو اپنے آپ پر لگائیں ۔اپنی فیملی پر لگائیں جو کبھی بے وفائی نہیں کرتی ،اگر کبھی کربھی لے تو آپ کا ثواب ضائع نہیں جاتا۔اسی طرح اپنے پروفیشن ، سماجی تعلق اور اپنے ایقان و نظریات پر بھی انسان کو اپنی بھرپور قابلیت لگانی چاہیے ۔ فرصت ہو اور انسان اس سے کام نہ لے تویہ بدقسمتی کی علامت ہے،کیونکہ وقت نے گزرہی جانا ہے ۔لمحے دنوں میں ، دن ہفتوں میں ، ہفتے مہینوں اور پھر سالوں میں بدل جاتے ہیں اور اس طرح کرتے کرتے نہ جانے کب زندگی ہی ختم ہوجائے ۔البتہ خوش قسمت انسان وہ ہے جووقت ، پیسہ اور انرجی کو اپنی اہم ترین چیزوں میں لگائے اوردرست وقت پر بہترین فیصلے کرے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.