اہم خبریں

وادی گوجال کا حسینی سسپینشن برج 💢 سجاداختر


میں ہوں  سجاداختر آج آپکو لیے چلتے ہیں حسینی سسپینشن برج  دنیا کے خطرناک ترین پلوں میں سے ایک حسینی برج  ہنزہ وادی گوجال میں واقع ہے ۔ حسینی نامی گاؤں میں واقع یہ پُل دنیا کے 10خطرناک ترین پلوں میں دوسرے نمبر پر ہے ۔ پُل انگریزوں کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔
 

شاہراہ قراقرم کی تعمیر کے وقت اس پل کو 1968میں ششکٹ سے میر آف ہنزہ کے حکم پر حسینی گاوں میں منتقل کردیا گیا، تاکہ دریا کے دوسری جانب واقع زر آباد نامی گاوں تک رسائی ممکن ہو سکے۔
حسینی کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس پل کی تعمیر سے پہلے وہ 20کلو میٹر دور دوسرے گاوں جاکر اور خطرناک پہاڑی راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچتے تھے
 


مکینوں نے 1968میں  اس وقت کے ہنزہ کے حکمران کو درخواست دی کہ یہاں قریب ہی ایک  پُل تعمیر کی جائے۔تاکہ لوگ اپنی زرعی اجناس کی ترسیل ممکن بنا سکیں ۔ اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے ہنزہ کے اس وقت کے حکمران میر محمد جمال خان نے یہ پُل تعمیر کروایا۔
 


دنیا کے اس خطرناک پل کی لمبائی 660فٹ اوراس میں 472 لکڑی کے تختے لگے ہیں۔ سطح دریا سے اس کی کم از کم اونچائی پچاس فٹ اور زیادہ زیادہ سے زیادہ اونچائی 100 فٹ کے لگ بھگ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.