اہم خبریں

✨ کیا دھرنا پسند پارٹی کے حساس اور صاحبِ دل افراد اساتذہ کےدھرنے میں شامل ہونگے۔ ✨ رشحات قلم ✨ سعید علی عمران ۔


 دوسرے درجے کی بات

   ✨  رشحات قلم  ✨  سعید علی عمران ۔

مہذب معاشروں کا ہمیشہ سے یہ دستور رہا ہے۔ کہ وہ حق آواز بلا تمیز رنگ و نسل،ملک وقوم، پارٹی اور جذباتی وابستگی  ببانگ دہل بلند کرتے ہیں۔ جس کی اس دور میں بڑی مثال، امریکہ کا عراق پر حملہ ، جس کی مخالفت میں مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ یورپ و امریکہ میں بھی بڑے بڑے لاکھوں کی تعدادمیں لوگوں کے احتجاجی مظاہرےہوئے۔
اور دوسری مثال عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والی اس تصویر کی ہے۔ جس میں پناہ کی تلاش میں  ساحلِ سمندر پر  مرنے والا ایک  شامی بچہ علیان کردی دکھایا گیا تھا۔ تمام دنیا کے حساس اور با ضمیر افراد نے شامی پناہ گزینوں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کی، اوردنیا نے شامی پناہ گزینوں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دیں۔
اور آج اس بات کا بتنگڑ بنایا جا رہا ہے ۔ کہ اپوزیشن نے اساتذہ کے حق کے لیے آواز کیوں بلند کی، حالانکہ یہ  ایمان کے دوسرے درجے کی بات ہے ۔ برائی کو ہاتھ سے روکنا، برائی کی مخالفت کے لیے آواز اٹھانا اور کمزور ترین درجہ دل میں برا جاننا۔
 کیا یہی تبدیلی ہے کہ حق آوازبلند کرنے پر اساتذہ پر لاٹھی چارج کیا جائے۔ ان کو خلعتِ فاخرہ سے نوازنے کی بجائے ، ان کا پیراھنِ علم ہی تار تار کر دیا جائے۔
کیا یہی وہ مثالی ریاست مدینہ  بنائی جارہی ہے۔ جہاں عمر رسیدہ اساتذہ جو قوم کے غریب طبقہ کے نونہالوں کو زیورِ علم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ جوابِ آن غزل کے طور پر انہیں مجرموں والے آہنی زیور سے آراستہ کر دیا جائے۔
یا یہ کہ انصاف کے نام پر دھوکہ کھانے والی اس قوم کو یہ بتا دیا جائے۔ کہ ہم معماران قوم کو مجرموں کی طرح پولیس گاڑی میں لے جا کر بستہ ب کے مجرموں کے ساتھ حوالات میں بند کر دیتے ہیں۔
کیا عوام کو ریلیف دینے کی دعویدارحکومت میں اساتذہ کا اپنا جائز حق مانگنا بھی جرم ٹھہرتا ہے۔
 کیا انصاف کے دعویدار ،ارباب اختیار میں کوئی بھی حساس اور باضمیر فرد نہ ہے۔ جو اساتذہ کا وقار  بحال کرسکے، عزت نفس  مجروح ہونے سے بچائے ، اور دنیا کو دکھا ئے ، کہ پاکستانی قوم اپنے اساتذہ کا ایسے ادب و احترام کرتی ہے۔ 
انصاف پسند پارٹی کے صاحب دل اور با ضمیر افراد کو دعوتِ عام ہے۔ کہ وہ انصاف کی خاطرآئیں، دھرنا میں بیٹھیں،اورپیف پرائیوٹ سکولز کے اساتذہ کی آواز بنیں، جو عشرہ  بھر سےشدت کی گرمی،بارشوں اورحبس کے موسم میں لاہور کی سڑکوں پر خوار ہو رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.