اہم خبریں

ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں مدینے میں کھڑے انجن کی حقیقت تحریر محمد افتخارغزالی


ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں
مدینے میں کھڑے انجن کی حقیقت 
 تحریر: محمد افتخارغزالی
خلافت عثمانیہ کے 34ویں خلیفہ عبدالحمید ثانی اپنے وقت کے بہت بڑے شاعر اور محب رسول صلی اللہ علیہ وسلم گزرے ہیں... 
شہر رسولِ معظم  صلی اللہ علیہ وسلم " لَآ أُقْسِمُ بِهَٰذَا ٱلْبَلَدِ" کا ادب کرنے اور "لَا تَرْفَعُوٓا۟ أَصْوَٰتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ ٱلنَّبِىِّ" کی بولتی ہوئی سچی تصویر تھے....
آپ کی طبیعت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کُوٹ کُوٹ کر بھری ہوئی تھی.... 
شہر رسول مدینہ شریف کا ادب اس قدر ملحوظِ خاطر رکھتے تھے کہ وہ بے جان چیزوں کی آواز پر بھی غضبناک ہوجاتے تھے..
آپ کے دورِ خلافت میں استنبول سے مدینہ شریف جانے کے لئے ٹرین شروع کی گئی....
آج بھی وہ لائن مدینہ شریف میں بچھی ہوئی ہے اور ترکی ریوے اسٹیشن کے نام سے مشہور ہے.... 
اُس زمانے میں ٹرین کا انجن کوئلہ کا ہوا کرتا تھا، مکمل تیاریاں ہونے کے بعد مدینہ شریف میں ترکی اسٹیشن پر سلطان عبدالحمید ثانی کو اوپنگ (افتتاح) کے لیے بلایا گیا تو 
دیکھا کہ کوئلہ والا انجن بھڑ بھڑ آواز کرنے لگا تو 
سلطان عبدالحمید غضبناک ہوگئے اور کوڑا اٹھاکر انجن کو مارنا شروع کیے اور کہا شہرِ رسول میں اتنی بلند آواز ؟ 
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ میں اتنی تیز آواز تیری....؟
 ادب گاہسیت زیر آسماں از عرش نازک تر 
 نفس گم کردہ می آید جنیدؓ و بایزیدؓ اینجا 
 100 سال کا عرصہ ہونے کو آیا، اس وقت سے جو انجن بند ہوا ہے 
وہ آج تک ایسے ہی مدینہ شریف میں رکھا ہوا ہے.جو ترکی اسٹیشن سے مشہور ہے، 
اس قدر ادب کہ وہ انجن کی بلند آواز کو بھی شہرِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  میں پسند نہیں کرتے تھے تو سوچو 
وہ اپنے محبوب سے کس قدر محبت فرماتے ہوں گے..!!
یہ محبت  تھی یہ ادب تھا جو ان کے سینوں میں موجزن تھا، 
اللہ تعالی ہمیں بھی ایسی محبت و ادب اور شہر رسول صلی اللہ علیہ وسلم  کی باادب حاضری نصیب کرے..آمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.