آج کا دن حق پرست مسلمانوں کے لیے عزم و استقلال اور استقامت کے ساتھ دین اسلام کے ساتھ جڑے رہنے کی یقین دہانی کروانے کے ساتھ ساتھ نصرت الہی کی امید دلاتا ہے.
آج کا دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بے پناہ محبت کے اظہار کا دن ہے کہ انہوں نے غلبہ اسلام کی خاطر تلوار اٹھائی اور غلبہ اسلام کے راستے میں آنے والے ہر قسم کے نسلی، قومی تفاخر کو روندھ ڈالا.
آج کا دن حق و باطل میں فیصلے کا دن ہے جو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا اور اسلام کے مقابلے میں آنے والی ہر طاقت کو ملیامیٹ ہونے کی پشین گوئی کا دن ہے
یہ وہی دن ہے جب اس روئے زمین پر پھیلے شیطانی نظام اور کفر کو اسلام کے ہاتھوں پہلی عبرتناک شکست ہوئی تھی. اور اسلام کا نور اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوا.
آج کا دن صرف ان مسلمانوں کے لیے شادابی و کامرانی کا دن ہے جو کفر و طاغوت میں پہچان کرنے میں کامیاب ٹھہرے. اور اپنی زندگیاں اللہ سبحان و تعالیٰ کے دین اور نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل شریعت کے نفاذ کے لیے وقف کر دی.
یہ وہ دن ہے جب حق و باطل کے معرکے میں مسلمانوں نے کفرکی صف میں کھڑے اپنے جگرگوشے صرف اور صرف اسلام کی سربلندی کی خاطر کاٹ ڈالے اور کلمہ توحید بلند کیا.اور قیامت تک آنے والے انسانوں بالخصوص مسلمانوں کو بتا دیا زندگی گزارنے کا معیار صرف اور صرف اسلام ہے.
آج کا دن حق پرست، صابر مسلمانوں کے لیے مدد الہی کا یقین دلاتے ہوئے فتح کی خوشخبری سناتا ہے. اور انہیں یقین دلاتا ہے کہ کفر و طاغوت کی جانب سے آنے والی اذیتوں کا مقابلہ صرف اور صرف رضائے الہی کے حصول کی خاطر کرنا بے شک تم ہی غالب آؤ گے.
آج کے دن مٹھی بھر کامل ایمان رکھنے والے مسلمانوں نے اپنے سے تین گنا بڑے لشکر کو عبرتناک شکست سے دوچار کیا. اور ثابت کیا کہ جذبہ ایمان ہی سب سے بڑی طاقت ہے اور نور ہدایت کے سامنے بڑے سے بڑے لشکر بھی نہیں ٹھہر سکتے اور آج کے مسلمانوں کے لیے سبق ہے کہ جدید ہتھیاروں سے لیس کافر تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اگر تم حق پر ہو.
آج کا دن کفر و طاغوت کے سامنے ڈٹ کر کھڑے اسلام پسندوں مجاھدین کی حوصلہ افزائی کا دن ہے یوں لگتا ہے جیسے اللہ سبحان و تعالیٰ ان سے مخاطب ہے کہ اگر تم ثابت قدم رہے تو فرشے آج بھی مدد کو اتریں گے.
آج کا دن میرے آقا دوجہاں جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شاندار قائدانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے وہ قائد وہ جنرل کہ جس نے چند بے سرو سامان مجاھدین کے ساتھ کفر کے غرور تکبر کو پاش پاش کر دیااور رہتی زندگی تک اسلام کو انسانیت کی ہدایت کا منبع بنا دیا.
یہ دن ٹکڑوں میں بٹے اسلام کے دعویداروں اور اسلامی افواج کی کمان کرنے والے جنرلوں اور حکمرانوں کے لیے سبق حاصل کرنے اور اسلام کے ساتھ اپنے اخلاص کو ظاہر کرنے کا دن ہے کہ اگر تم حق پر ہو تو اللہ کی رسی کو تھامے ہوئے غلبہ اسلام کے لیے اپنا کردار ادا کرو اور طاغوت سے بیزاری کا اعلان کرو جیسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اپنے رشتہ داروں سے کیا.
آج کا دن ان درخشندہ ستاروں اور روشن میناروں کو یاد کرنے اور انکا احسان تسلیم کرنے کا دن ہے جنہوں نے اسلام کو حق جانا اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کی قسم کھائی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے وفاداری کا عملی نمونہ پیش کیا.
آج کا دن ہمارے لیے اپنا آپ اسلام کے حوالے کرنے کا دن ہے اور یہ قسم اٹھا کر کہ ہم اپنے اسلاف کی سنت پر چلتے ہوئے اللہ اور اسکے رسول صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بتائے ہوئے راستے پر اسلام کو غالب کرنے اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کے نفاذ کرنے کی اس طرح کوشش کریں گے جس طرح صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے کی چاہے اس کے لیے جتنے مرضی طاقتور طاغوت سے سامنا ہی کیوں نہ ہو.
آج کا دن قومیت پرستی، وطن پرستی، مسلک و فرقہ پرستی، شخصیت پرستی، طاغوت پرستی سمیت ہر قسم کے بت توڑنے کا دن ہے اور صرف اور صرف اسلام کو معیار بنا کر زندگی گزارنے کی ٹھان لینے کا دن ہے.
لاکھوں کروڑوں درود ہوں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس پر اور رحمتیں نازل ہوں ان اصحاب پر جن کی بدولت اللہ سبحان و تعالیٰ کا دین حق ہم تک پہنچا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں