تحریر ۔محمد نواز کھرل
میرے لئے کرم کا سائبان ، میری سلطنت دل کے حکمران ، میرے مہربان ، میرے نگہبان ، میرے عظیم پیر و مرشد ، میرے روحانی پیشوا ، میرے شیخ طریقت حضرت علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ جی قبلہ کی ہمارے غریب خانے پر برکتوں بھری تشریف آوری ۔۔۔۔
دعاؤں ، ثوابوں ، سعادتوں ، رحمتوں اور برکتوں سے مہکتے جاوداں لمحات ۔۔۔ قیمتی ترین گھڑیاں ۔۔۔ ہمارے گھر میں عید سے پہلے عید کا سماں ۔۔ ہماری دور آباد بستی میں رحمتوں کی کہکشاں اتر آئی ۔۔۔ نوازشات و عنایات کا چراغاں ہو گیا ۔۔۔ سید بادشاہ کی بہار آفریں آمد سے ہمارا گھر چمک اٹھا ، ہمارا گاؤں مہک اٹھا ، دل چہک اٹھے اور فضائیں گنگنانے لگ گئیں ۔۔۔ مضطرب دلوں کو قرار اور بیمار روحوں کو شفا بخشنے والے عظیم سیدزادے کی زیارت کر کے دل میں گہرے سکون کا بادل اترتے محسوس کیا ۔۔ قلندرانہ اداؤں والے عصر رواں کے عارف کامل کی دلنواز شبنمی باتیں سن کر وجود میں وجد کی کیفیت جاگ اٹھی ۔۔۔ لہو کی بوند بوند میں دھمال ہونے لگی ۔۔ اس طلسماتی ملاقات نے ہمارے دلوں کی گہری اداسیوں اور سفاک تنہائیوں کو سوز و گداز ، کیف و سرور اور جذب و مستی کی انوکھی سرشاریوں سے آباد کر دیا ، پھر سے زندہ کر دیا ۔۔۔ دھیان ، گیان ، عرفان اور وجدان والے قلندر دوراں نے اپنی محبت بھری سخاوتوں ، عنائیتوں اور نوازشوں سے مالامال کر دیا ۔۔۔ دل و دماغ سے ہر خوف ، خطرہ اور خدشہ دھل گیا ۔۔ اندر کی خاموشی ، سکوت اور سناٹے کی بوریت خوشگواریت میں بدل گئی ۔۔۔ کسی قدیم معبد میں جلتے چراغ کی لو جیسی مسکراہٹ والے شاہ جی سے مل کر روح میں برکتیں سی گھُل گئیں ۔۔۔ ہماری کُٹیا میں چلتے پھرتے شاہ جی کے قدموں کی آہٹ دل کی دھڑکن محسوس ہوتی رہی اور نہال کرتی رہی ۔۔۔ گفتار اور کردار کی یکجائی سے یکتائی پانے والے سید ریاض حسین شاہ جی کی موجودگی سے نور کی ایک ندی سی بہتی رہی ، یوں لگتا تھا کہ کوئی عجب سی خوشبو ہے جو ظاہر سے باطن اور باطن سے ظاہر کی طرف پھیل رہی ہے ۔۔۔ یہ ایک ایسی جادوئی ملاقات تھی جو مجھے اور میرے گھر والوں کو جنت کے کسی گوشے میں لے گئی ۔۔۔ روشنی کے نقیب اور تیرگی کے رقیب میرے سوہنے اور من موہنے شاہ جی کی اپنے ایک غریب سنگی کی دلجوئی کا یہ انداز اور دلداری کی یہ ادا میرے لئے ہمیشہ فخر ، اعزاز ، آسودگی اور خوشی و سرمستی کا باعث رہے گی ۔۔ میرا یقین اور ایمان ہے کہ آسمان روحانیت کے نیّر تاباں ، میرے محبوب اور مشفق و مربّی کی آمد سے ہمارے گھر میں قطار در قطار جلنے والے چراغوں کی روشنی ہمارے گھرانے کو ظلمتوں اور تاریکیوں سے ہمیشہ محفوظ رکھے گی ، رحمتوں کے ان چراغوں کی روشنی کبھی مدھم نہیں ہو گی ۔۔
بھلے لوگو ! دل کی اُجڑی جھوکیں یاد الہی اور حب رسول سے آباد کرنے والے ، صاحب راز اور صاحب عرفان سید صاحب جیسی شخصیات قوموں اور معاشروں کے لئے نعمت ، رحمت اور برکت کا باعث ہوتی ہیں ۔ قوس و قزح کی مانند ہفت رنگ اور ہشت پہلو شخصیت کے مالک قبلہ شاہ جی روحانیت اور رومانیت کو رلا ملا کر شبنمی لہجے میں جمالیاتی گفتگو کرتے ہیں تو دلوں کے بند دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں ۔۔ تاریخ کے دوام میں ہمیشہ زندہ رہنے والے اہل عظمت ، اہل ولایت ، اہل ہدایت ، اہل اطاعت اور اہل محبت کے روشن ضمیر قافلے کے فرد سید ریاض حسین شاہ جی کا کام اور کلام ،اسلوب میں جدید اور تاثیر میں قدیم ہے ۔۔ شاہ جی کی من موہنی شخصیت خوشبوؤں ، روشنیوں ، اجالوں ، رنگوں ، دائروں اور محرابوں سے لکھا محبت کا تعویز ہے ۔۔۔ اے میرے اللہ ! میرے جسم کو مٹی بنا کر سوہنے شاہ جی کے قدموں میں بچھا دے ۔۔۔
جے یار فرید قبول کرے
سرکار وی تُوں سلطان وی تُوں
محمد نواز کھرل
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں