باباجی زکوٰة کتنی واجب ہے۔
تاجدارِ پاکپتن نے پوچھا کون سی زکوٰة بتاؤں
شریعت کی طریقت کی یا حقیقت کی ؟
سائل بھی دانا آدمی تھا اس نے دل میں خیال کیا کہ ایک ہی سوال کے تین مختلف جواب مل رہے ہیں مفت کا علم ہے لے لوعرض کی بابا جی تینوں طریقہ کی زکوٰة بتا دیں_
فرمایا __!
شریعت یہ ہے کہ اگر تمہارے پاس ایک سو روپے ہے تو اس میں سے ڈھائی روپے زکوٰة دو
طریقت یہ ہے کہ ڈھائی رکھ لو باقی زکوٰة دے دو
اورحقیقت یہ ہے کہ اپنی جان مال سب لٹا دو
سائل متعجب ہو کہ کہنے لگے حضور پہلی دو باتیں تو سمجھ میں آتی ہیں لیکن یہ حقیقت کی زکوٰة کیسے دے سکتے ہیں
بابا جی سرکار نے جواب دیا.
جیسےایک غزوہ کے موقع پر سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہہ نے دی تھی کہ آپ نے اپنا سب مال اسباب یہاں تک کہ تن کے کپڑے بھی دے دیے تھے
اور آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کی یارسول اللہ میں اپنے آپ کو بھی بیچنے کے لئے پیش کرتا ہوں میں خود کو دین اسلام کی خدمت کے لئے وقف کرتا ہوں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں