اہم خبریں

ہم کتنے سچے ہیں-یا کتنے غلط یہ صرف ۔۔۔۔۔ انتخاب 💔 اسد علی حجازی


💔 ایک بجلی کے کھمبے پر ایک کاغذ چپکا دیکھ کر میں قریب
چلا گیا اور اِس پر لکھی تحریر پڑھنے لگا، لکھا تھا برائے کرم ضرور پڑھیں۔ اس راستے پر کل میرا 50 روپے کا نوٹ گر گیا ہے، مجھے ٹھیک سے دکھائی نہیں دیتا جسے بھی ملے برائے کرم پہنچا دے نوازش ہوگی ایڈریس:
یہ پڑھنے کے بعد مجھے بہت حیرت ہوئی کہ پچاس کا نوٹ کسی کے لیے اتنا ضروری کیوں ہے اس پتہ پر جانے کا ارادہ کیا اور اس گلی میں اس مکان کے دروازے پر آواز لگائی،
ایک ضعیفہ لاٹھی ٹیکتی ہوئی باہر آئی پوچھنے پر معلوم ہوا، کہ اکیلی رہتی ہیں- اور کم دکھائی دیتا ہے- میں نے کہا ماں جی آپ کا پچاس کا نوٹ مجھے ملا ہے، اسے دینے آیا ہوں یہ سن کر بڑھیا رونے لگی۔ ابھی تک قریب قریب 50 لوگوں نے مجھے پچاس کا نوٹ دیا ہیں؛
میں ان پڑھ ہوں ٹھیک سے دکھائی بھی نہیں دیتا پتہ نہیں کون میری اِس حالت کو دیکھ کر میری مدد کرنے کے لئے لکھ کر چلا گیا- بہت اصرار کرنے پر مائی نے پیسے تو رکھ لیۓ لیکن ایک درخواست کی کہ بیٹا وہ میں نے نہیں لکھا کسی نے میری مدد کی خاطر لکھ دیا ہے- جاتے ہوئے اُسے پھاڑ کر پھینک دینا بیٹا......!

میں نے ہاں کہ کر ٹال تو دیا؛ لیکن میرے ضمیر نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا کہ ان سبھی لوگوں سے بڑھیا نے وہ کاغذ پھاڑنے کے لئے کہا ہوگا مگر کسی نے نہیں پھاڑا زندگی میں ہم کتنے سچے ہیں- کتنے غلط یہ صرف اللّه ہی جانتا ہے؟ میرا دل اِس شخص کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوگیا کہ وہ شخص کتنا مخلص ہوگا۔

جس نے بڑھیا کی مدد کا یہ طریقہ تلاش کیا ضرورت مندوں کی امداد کے کئ طریقے ہیں- میں نے اِس شخص کو دل سے دعائیں دیں، کہ کسی کی مدد کرنے کے کتنے طریقے ہیں- صرف مدد کرنے کی نیت ہونی چاہیے راستے اور رہنمائی اللّه کی طرف سے کھل جاتے ہیں۔
شعور اور احساس بیدار کرنے کے لیے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.