اہم خبریں

کیا آج علمائے کرام میں یہ بات ہے ؟ تحریر کنندہ : محمد ساجد مدنی : بشکریہ المدرس

 


 

 علماء کرام کی آپس میں محبت کا انوکھا انداز
تحریر کنندہ:
محمد ساجد مدنی
امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ ایک دن اپنے استاد امام اعمش رحمة الله عليه  کی زیارت کرنے تشریف لے گئے تو ایک مرد امام اعمش سے کوئی علمی مسئلہ پوچھنے آئے
آپ نے امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ سے فرمایا کہ آپ انکو جواب دیجیے
آپ نے جواب دیا
امام اعمش نے فرمایا  آپ نے یہ جواب کہاں سے دیا؟( جواب درست ہونے پر حیرانگی کا اظہار فرماتے ہوئے کہا کہ اس مسئلہ کا جواب کہاں سے پڑھا ہے )
آپ نےفرمایا  
آپ نے جو فلاں حدیث  پڑھائی تھی جو ایسی ایسی ہے اس سے جواب دیا
امام اعمش نے فرمایا بہتر،
 اے گروہ فقہاء تم لوگ طبیب ہو ہم  محدثین تو صرف دوائی  بیچنے والے ہیں
امام ابو یوسف رحمة الله عليه فرماتے ہیں
علماء کرام فرماتے تھے
امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ انکو اللہ تعالی نے فقہ ، علم، سخاوت، راہ خدا میں خرچ اور ان  قرآنی اخلاق جو قرآن میں موجود ہیں  سے زینت بخشی ۔
امام خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ امام محمد بن بشر  علیہ الرحمہ سے روایت فرمائی
امام محمد بن بشر فرماتے ہیں
میں امام اعظم ابو حنیفہ اور امام سفیان ثوری کے پاس آتا جاتا رہتا تھا
تو میں امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ کے پاس آتا تو آپ فرماتے کہاں سے آ رہے ہیں؟؟
میں کہتا حضرت سفیان ثوری کے پاس آیا ہوں
آپ فرماتے تم ایسے مرد کے پاس سے آرہے ہو کہ اگر امام علقمہ اور امام اسود بھی اس وقت ہوتے تو اسکی مثل کے محتاج ہوتے.
پھر جب امام سفیان ثوری کے پاس آتا
آپ فرماتے کہاں سے آئے ہو ؟
میں کہتا حضرت امام اعظم ابو حنیفہ کی مجلس سے آیا ہوں
 آپ فرماتے تو  زمین والوں میں سے سب سے زیادہ فقیہ کی مجلس سے آیا ہے
امام احمد بن حنبل رحمة الله عليه  فرماتے ہیں
اگر سیدنا امام شافعی نہ ہوتے تو ہم حدیث کی فقہ کو نہ سمجھ پاتے
اور فرمایا
سحری کے وقت(یہی تہجد کا وقت ہے)
6 آدمیوں کیلئے دعا کرتا ہوں اور ان میں سے ایک سیدنا امام شافعی ہیں
امام ابو ثور فرماتے ہیں
جس نے یہ گمان کیا اس نے امام شافعی کی مثل  علم،فصاحت ،معرفت، بیان اور تمکن میں دیکھا ہے  تو وہ جھوٹ بولتا ہے
مامون الرشید کہتا ہے  
اللہ تعالی نے محمد بن ادریس الشافعی کو  ورع،علم،فصاحت ،ادب،صلاح اور دیانت کے ساتھ خاص فرمایا ہے اور تحقیق میں نے اپنے باپ ہارون الرشید کو دیکھا کہ وہ امام شافعی کے وسیلے سے بارگاہ ایزدی میں دعا کرتے تو انھیں قبولیت سے نواز دیا جاتا ۔
امام نووی علیہ الرحمہ نے قاہرہ کی طرف امام شافعی کے مزار پرانوار کی زیارت کیلئے سفر فرمایا
جب آپ کے قبہ مبارکہ کو دیکھا وہیں رک گئے  اور ایک قدم بھی آگے چل نہ پائے
آپ سے عرض کی گئی آپ آگے کیوں نہیں بڑھتے؟؟
آپ نے فرمایا اگر امام صاحب زندہ ہوتےاور میں آپ کے خیمے کو دیکھتا تو دیکھتے ہی  مجھ پر لازم تھا کہ رک جاؤں
پھر آپ کسی کو بتائے بغیر واپس تشریف لے آئے ۔
امام تاج الدین سبکی رحمة الله عليه اپنے والد کا ایک واقعہ بیان فرماتے ہیں
میں ایک سفر میں اپنے والد کے ساتھ تھا اور والد محترم اپنے خچر پر سوار تھے اور میں پیدل تھا اور آپس میں گفتگو کرتے جارہے تھے اسی دوران آپ نے امام نووی علیہ الرحمہ  کو دیکھا
اسی وقت آپ اپنی سواری سے اترے اور شیخ صاحب کے ہاتھ مبارک چومے  اور دعا کا سوال کیا تو امام نووی علیہ الرحمہ دعا فرمائی اور میرے والد نے انھیں اپنے  جانور پر بٹھایا
اور آپ سوار نہیں ہوئے بلکہ امام نووی علیہ الرحمہ کی طرف منہ کر کے چلتے رہے تاکہ آپ کے چہرہ کی زیارت کرتے رہیں
امام سبکی فرماتے ہیں میرے والد ہمیشہ  امام نووی کے ادب اور محبت کی وجہ سے ایسا کرتے رہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.