اہم خبریں

کیا اس ریاست ِ مدینہ کو نقل کر رہےہیں ؟ 💓 بشکریہ حمزہ مصطفائی

 

 ایک شخص گلی گلی پھر کر آواز لگا رہا ہے کہ کسی کو بازار سے کوئی سودا سلف منگوانا ہے تو بتا دے ۔ کبھی کہیں اور کبھی کسی گلی میں کسی گھر کا دروازہ کھلتا ہے اور دروازے کی اوٹ میں کھڑی خاتون اپنی ضروریات بیان کرتی ہیں ۔
اگلے دن وہی شخص گلی گلی گھوم کر گھروں میں خط پہنچا رہا ہے جو روم اور فارس کے محاذ پر جہاد میں مصروف سپاہیوں کی طرف سے اُن کے اہل خانہ کے نام آئے ہیں ۔

خط پہنچانے کے ساتھ وہ آواز بھی لگا رہا ہے کہ کسی نے جوابی خط دینا ہے تو لکھ کر فلاں تاریخ تک میرے حوالے کر دے کہ فلاں تاریخ فلاں محاذ پر قاصد نے روانہ ہونا ہے ۔
آواز لگانے والا ساتھ یہ بھی آواز لگاتا ہے کہ لکھنے کا سامان کسی کے پاس نہیں تو مجھ سے لے لے اور اگر کسی کو لکھنا نہیں آتا تو مجھ سے لکھوا لے ۔
اکا دکا گھروں کے دروازے پر  مؤرخ نے یہ منظر بھی دیکھا کہ وہ شخص دروازے کی چوکھٹ پر بیٹھا ہے اور دروازے کی اوٹ سے کوئی خاتون جوابی خط کا مضمون بیان کر رہی ہیں اور یہ لکھتا جاتا ہے ۔
اجنبی زمینوں پر اُس وقت کے فرعونوں کو ناکوں چنے چپانے پر مجبور کرنے والے مجاہدین کے گھروں میں روزمرہ ضروریات کے مطابق سودا سلف پہنچانے والا ، اُن مجاہدین کے گھروں پر ڈاک پہنچانے اور ڈاک کا جواب محاذوں کی طرف روانہ کرنے والا یہ شخص  " امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ تھے ، ہمارے پیارے امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ
۔۔۔

* بحوالہ " الفاروق " از شبلی نعمانی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.