اہم خبریں

خواجہ نور محمد مہارویؒ کا دیس چشتیاں شریف 💢 بشکریہ ریحان خان

 


💢 شہر چشتیاں پاکستان کے صوبہ پنجاب کےضلع بہاولنگر، کی سب سے بڑی اور قدیم تحصیل ہے ۔ تحصیل چشتیاں دارالحکومت اسلام آباد کے جنوب میں تقریباً 600 کلومیٹر کے فاصلے ہر واقع ہے ۔ چشتیاں شہر دریاۓ ستلج سے 15 کلومیٹر دور ہے ۔چشتیاں ایک قدیم شہر ہے اس کا۔پُرانہ نام گھڑہ بی ہٹیاں تھا۔


لیکن۔پھر صوفی بزرگ بابا فریدالدین گنج شکرؒ کے پوتےحضرت بابا تاج سرور چشتیؒ نے اس کا نام چشت شریف رکھا اور پھر بعد میں لوگ اسے چشتیاں شریف کہنے لگے ۔
حضرت تاج سرور چشتی کی وفات کے تقریباً 400 سال بعد 16 رمضان مبارک 1142 ہجری کو اسی سر زمین میں ایک ایسا پھول کھلا جس کی خوشبو سے سارا علاقہ مہک اٹھا۔یہ روحانی پیشوا خواجہ نور محمد مہارویؒ تھے جن کا مزار بھی تاج سرور چشتی کے مزار سے 700 میٹر کے فاصلے پر مغرب کی جانب ہے۔



روحانی پیشوا بابا تاج سرور چشتی، خواجہ نور محمد مہاروی کے مزار جہاں ہر ہیں اس کو پُرانی چشتیاں کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
پرانی چشتیاں سے ایک کلومیٹردور چشتیاں کا شہر بعد میں آباد ھوا۔ جس کی آبادی سات لاکھ (700000) سے تجاوز کر چکی ہے۔
چشتیاں شہر کا قبرستان مکلی ٹھٹھہ کے بعد پاکستان کا دوسرا بڑا قبرستان ہے۔
جس کا رقبہ 400 ایکڑ پر مشتمل ہے۔ جہاں تقریباؑ گزدشتہ 850 سالوں سے مسلسل تدفین جاری ہے ۔
چشتیاں شہر کے شمال میں 3 کلومیٹر کے فاصلے پر آدم شوگر ملزہے۔ (جب بنی تھی اس وقت کی ایشیا کی تیسری بڑی شوگر مل تھی) ۔
 

1901 میں یہاں ریلوے لائن بچائی گئی اور ریلوے اسٹیشن قائم ہوا ۔ مگر اب حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے کئی سالوں سے ریلوے لائین بند پڑی ہے۔
کھانے پینے کی چیزوں میں یہاں کی برفی اورکڑاٸی گوشت بہت مشہور ہے۔
چشتیاں شہر میں لکڑی کی ایک بہت بڑی منڈی بھی واقع ہے جس سے پورے پاکستان میں لکڑی سپلائی کی جاتی ہے جس میں چنیوٹ سرِفہرست ہے۔چشتیاں شہر کی خاص بات یہ بھی ہے کے اسے اولیاء اللہ کی۔نسبت کی وجہ سے منڈی چشتیاں شریف کہا جاتا ہے۔


 

 

 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.