اہم خبریں

✌ 6 ستمبر یومِ دفاع پاکستان

 
✌ جنگ ستمبر کا دوسرا بڑا محاذ:
"چونڈہ" بھارتی ٹینکوں کا قبرستان:

"چونڈہ" پاکستان کے ضلع سیالکوٹ کا ایک ایسا قصبہ ہے جہاں سن 1965ء کی پاک بھارت جنگ کی سب سے بڑی ٹینکوں کی لڑائی ہوئی۔ یہ جنگ دوسری جنگ عظیم کے بعد ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائی تھی۔ یہ جنگ دونوں ملکوں کے درمیان میں راوی اور پنجاب کے درمیانی علاقے میں لڑی گئی۔۔۔

8 ستمبر کو صبح چھ بجے بھارتی فوج نے کنڑول لائن عبور کرتے ہوئے اور تین کالم بناتے ہوئے پاکستانی سر زمین پر حملہ کر دیا ۔ باجرہ گڑھی، نخنال اور چاروہ کے مقامات سے بھارتی فوج نے ایک آرمڈ اور تین انفنٹری ڈویژنز کی مدد سے حملہ شروع کیا اور 12 کلو میٹر تک بغیر کسی مذاحمت کا سامنا کیے آگے بڑھتی رھی۔۔۔

اس دوران پاک فضائیہ نے ان پر ایک حملہ کیا لیکن ان کا کوئی خاص نقصان نہ کر سکی۔ پاکستان کی فوج نے گڈگور کے پاس بھارتی فوج کا راستہ روکا اور 25 کیلوری کے 15 ٹینک پورے بھارتی ڈویژن کا راستہ روک کر کھڑے ہو گئے۔پہلی ہی مڈ بھیڑ میں بھارتی اپنے 3 ٹینک تباہ کروا کے دفاعی پوزیشن پر چلے گئے تھے۔۔۔

چونڈہ کنٹرول لائن سے 30 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔14 ستمبر کو بھارت نےچونڈہ پر حملہ کیا لیکن آٹھ دن کی شدید جنگ کے باوجود چونڈہ فتح نہ کر سکی اور جنگ بندی تک اپنے 150 ٹینک تباہ کروا کر واپس بھارت لوٹ گئی۔ اس جنگ میں پاک فوج کے جوانوں نے عظیم قربانیاں پیش کیں۔۔۔

جنرل ٹکا خان اس وقت چونڈہ محاز پر کمانڈ کر رہے تھے۔ دشمن کے ٹینکوں کی پوری دیوار کے سامنے پاکستان کے پاس محدود تعداد میں موجود ٹینک کچھ معنی نہیں رکھتے تھے۔ جنرل ٹکا خان نے جوانوں سے خطاب کیا اور ایک عجیب و غریب جنگی چال اپنے جوانوں کے سامنے رکھ دی۔ کہ ھم اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کر دشمن کے آگے بڑھتے ٹینکوں کا راستہ روکیں گے۔۔۔

اس سرفروشی کے لیے جنرل ٹکا خان نے سب سے پہلے خود کو پیش کیا.  اس کے بعد جنرل ٹکا خان نے جوانوں سے کہا کہ جو جو جوان اس جان لیوا مشن پر میرے ساتھ دفاع مادر وطن کیلیے خود کو فنا کرنا چاھتا ھے ایک قدم آگے چل کر اپنی رضامندی سے آگاہ کرے۔ اگلے ہی لمحے جنرل ٹکا خان نے دیکھا کہ سارے کے سارے جوان ایک قدم آگے بڑھ کر اس مشن پر جانے کیلیے تیار تھے۔۔۔

پھر جنرل ٹکا خان نے کہا کہ ھمیں کم تعداد میں سرفروش چاھئیں، لہذا جو جوان اپنے گھر کے چھ بھائی ھیان وہ آگے آ جائے، چند جوان آگے بڑھے، پھر انہوں نے کہا جو اپنے گھر کے پا نچ بھائی ھیں وہ جوان آگے بڑھے، ہھر مزید چند جوان آگے بڑھے۔ پھر کہا جو جوان اپنے گھر کے چار بھائی ھیں وہ آگے بڑھیں۔ تب مزید کئی جوان آگے بڑھے۔۔۔

یوں پاک فوج کے ان جانبازوں کا ایک "فنا فی اللہ" دستہ تیار کیا گیا جنھوں نے اپنے سینوں کے ساتھ بم باندھ کر دشمن کے ٹینکوں کے نیچے جا کر لیٹ گئے۔ ھوا کچھ یوں کہ دشمن پاک فوج کی جانب سے اچانک مزاحمت ختم ھو جانے پر بہت زیادہ خوش تھا۔ کہ اب شاید پاک فوج جنگ ہار رہی ھے۔ اور پسپا ھو رہی ھے۔ دشمن اپنی پوری طاقت سے آگے بڑھنے لگا۔۔۔

جیسے ہی دشمن کے ٹینک پاک فوج کے جنگی جال میں پھنس گئے اسی وقت وطن عزیز کے سرفروش بیٹوں نے (جو اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کر ٹینکوں کے راست میں لیٹے ھوئے تھے) خود کو اڑانا شروع کر دیا اور یوں دیکھتے ہی دیکھتے پل بھر میں بھارت ٹینکوں کے پرخچے اڑنے لگے. دشمن شدید بوکھلاہٹ کا شکار ھو گیا۔۔۔

خدا کے نام پر کٹنے کی لذت کیا بتاؤں میں!!!!!!!!!!
سبھی جنت میں دیکھیں گے جوانی خوبرو میری

اچانک بدلتی صورتحال کو دیکھتے ھوئے دشمن نے باقی ماندہ ٹینکوں کو واپسی کی راہ پر ڈال دیا اور یوں مکّار بھارتی فوج جس نے بغیر کسی اعلان کے اور بغیر کسی کشیدگی کے اچانک پاکستان پر حملہ کر دیا تھا۔ اب دم دبا کر واپس بھاگنے لگی۔ اس طرح وطن عزیز کے ان بہادر سرفروش بیٹوں نے اپنی جانیں نچھاور کر کے وطن عزیز کا دفاع کیا۔۔۔

انہی بہادر اور جانثار سپاہیوں کی بےمثال قربانیوں کی بدولت تاریخ میں آج چونڈہ کو "ٹینکوں کا قبرستان" کے نام سے یاد کیا ھے۔ اللہ کریم دفاع وطن عزیز اور دفاعِ دارالاسلام پاکستان کے لیے جانیں قربان کرنے والے سپاہیوں کے درجات بلند فرمائے اور ان کو اپنی جنتوں میں دائمی سکون نصیب فرمائے۔۔۔ آمین


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.