اہم خبریں

مسلمانوں نے اِنسانیت کی کیا علمی خدمت کی ہے؟ 💢 بشکریہ : سید اشتیاق بخاری

 


 

 
💢  پہلی عالمی درسگاہ  💢

دُنیا میں اس وقت 28092 سے زائد یونیورسٹیاں قائم ہیں،
لیکن اِس یونیورسٹی کو ُدنیا کی پہلی اور قدیم ترین یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے، یونیسکو کے ریکارڈ کے مطابق پچھلے 1200 سالوں میں ایک دن کیلئے بھی یہ یونیورسٹی بند نہیں ہوئی ہے،

 

 

دنیا میں سب سے پہلے تعلیمی ڈِگری کا اجرا بھی اِسی یونیورسٹی نے کیا تھا،
اس یونیورسٹی کی جامع مسجد میں بیک وقت 22 ہزار افراد کے نماز ادا کرنے کی گنجائش تھی، بلا تفریق نسل و مذہب دنیا کے کونے کونے سے لوگ اس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے آتے تھے،

علامہ ابن خلدون،
لسان الدین الخطیب،
محمد الادریسی سمیت نامور مسلم و غیر مسلم اسکالر اسی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوئے تھے، اس یونیورسٹی کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی کے طور موجود ہے،
 

 

آپ جانتے ہیں اس یونیورسٹی کا نام کیا ہے اور اسے کس نے کب اور کہاں بنایا ہے؟
اس یونیورسٹی کا نام جامعہ القرویین ہے،یہ مراکش کے فاس شہر میں قائم ہے،


اس یونیورسٹی کی بنیاد ایک مسلمان رئیس زادی فاطمہ بنت محمد فہریہ نے 245 ہجری میں رکھی تھی،اسے بنانے میں اس نے اپنا ذاتی سرمایہ لگایا،اس یونیورسٹی کو تعمیر ہونے میں 18 سال لگے جب کہ اس دوران فاطمہ مسلسل روزے رکھتی تھی،
فاطمہ کی بہن نے اپنے ذاتی خرچ سے یونیورسٹی سے ملحق مسجد بنائی تھی، یونیورسٹی اور مسجد کی عمارتیں مسلم فن تعمیر کی خوبصورت شاہکار ہیں،

مختصر یہ کہ دنیا کی پہلی یونیورسٹی ہم مسلمانوں نے بنائی،
بلکہ مسلمان عورتوں نے بنائی،


پھر بھی ہمیں یہ الزام کہ ہم تعلیم دشمن ہیں،
اور مغرب سے مُتاثر (ذہنی غُلام)  کہتے ہیں کہ مسلمانوں نے اِنسانیت کی کیا علمی خدمت کی ہے؟




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.