اہم خبریں

🌈 میثاق محبت ازل سے تا ابد ایک ہی ہے۔ از شاہد رضا

 



🌈 میثاق محبت ازل سے تا ابد ایک ہی ہے۔۔
الست بربکم۔۔۔۔
اےٹی آئی سے تیس سالہ وابستگی ہے۔ تیرہ سال ہمدرد سے رکن اور پھر تا حیات رفیق۔۔
اختلاف رائے ہمیشہ سے رہا اور رہے گا۔۔اور انسانی طبائع کے تنوع کے پیش نظر راستے، رابطے اور ضابطے بھی جدا جدا رہے مگر "گنبد خضرا کے سائے تلے ہم ایک ہیں" کے سرمدی نغمے نے ہمیں نظریے کی لڑی میں پروئے رکھا۔ انجمن ہی کچھ ایسی تھی کہ جب بھی چھڑا ذکر نبی سب ذکر جہاں کے بھول گئے۔ کبھی دنیا کی منفعت، عہدوں کی کشش اور قیادت کا جنوں نگاہ عشق و مستی کے اولیں اور آخریں منظر کی راہ میں حائل نہیں ہوئے۔
مگر اب۔۔۔۔۔
منظر بدل گئے ہیں پس منظر بدل گئے ہیں۔
حالات اپنے شہر کے  یکسر بدل  گئے ہیں۔
کوئی ماضی کی رومانویت میں حال سے گریزاں اور کوئی مستقبل کے دھند لکوں میں انقلاب کے سورج کو جذبات کی عینک سے دیکھنے کی سعی لا حاصل میں خود کو ملت کے مقدر کا ستارہ سمجھ رہا ہے۔ بحث در بحث، سوال در سوال اور لا متناہی فکری زاویوں نے جنوں کی سادگی اور خرد کے بانکپن کو تلپٹ کر کے رکھ دیا۔
احباب فکر و نظر سے ایک معصومانہ سوال ہے۔ کہ ہمیں بتایا جائے کہ جانا کہاں ہے۔ منزل اگر سوہنے نبی کے در ناز پہ جبین نیاز رکھنا ہے۔ تو اتنے بکھیڑے پالنے کی ضرورت کیا؟ جو نعرہ کل حرز جاں تھا اور آج بھی آب حیات ہے۔ تو اختلاف کیسا؟
المصطفی ویلفیر کے فلاحی منصوبہ جات ہوں یا فلاح پارٹی کے سیاسی اہداف، مصطفائی تحریک کے معاشرتی انقلاب کے دعوے ہوں یا جماعت اہلسنت کی مذہبی نشاة ثانیہ کے لئے جدوجہد سب میں انجمن کا سورج کرن کرن چمک اور چھلک رہا ہے۔ یہی ہمارے درویشانہ تحرک اور نظم کا ثمر ہے۔ نہ سب سیاست کر سکتے ہیں اور نہ ہی فلاحی جدوجہد۔
جب سے اے ٹی آئی نے ذات کی نفی کا سبق پڑھایا کچھ بھی نظر میں نہیں جچتا سوائے ایک ذات کے جس سے میثاق محبت کیا تھا۔۔۔
علموں بس کریں اور یار
اکو الف  تیرے  درکار

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.