اہم خبریں

میں قائد اعظم کے لئے نماز پڑھانے نہیں آیا۔

 



مولانا ظہور الحسن درس صحیح العقیدہ سنی حنفی تھے ۔ آپ کے والد ماجد شیخ الحدیث مولانا عبد الکریم درس مدرسہ درسیہ صدر کراچی کے بانی تھے ۔ ہوا یوں کہ پیر سید ظہور الحسن بٹالوی مدرسہ درسیہ میں تشریف لائے ہوئے تھے اور کسی علمی بحث میں مصروف تھے کہ اطلاع ملی کی مولانا عبد الکریم درس کے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی ہے ۔ آپ نے سب چھوڑ چھاڑ کر نو مولود کو لانے کا حکم دیا پھر خود ہی اس کے کان میں اذان اور اقامت پڑھی اور اپنے نام پر اس کا نام ظہور الحسن تجویز فرمایا ۔
والد ماجد مولانا عبد الکریم درس اور صوفی محمد عبد اللہ درس سے درسی نصاب میں تکمیل کے بعد فارغ التحصیل ہوئے ۔
روحانی اعتبار سے خانوادہ گیلانیہ بغداد شریف کے ایک بزرگ سید عبد السلام الگیلانی القادری کے ہاتھ پر بیعت ہوئے اور سلسلہ قادریہ کی خلافت سے سرفراز ہوئے ۔
سنی کانفرنس بنارس کے موقع پر صدر الافاضل حضرت مولانا سید نعیم الدین مراد آبادی نے آپ کو جماعتِ اہلِ سنت کے احیاء کے لیے 50 روپے کا فنڈ عنایت فرمایا جس میں سے 23 روپے خرچ ہوئے اور باقی 27 روپے یہ کہہ کر حضرت صدر الافاضل کو واپس کر دئیے کہ جماعت اب خود کفیل ہو گئی ہے ۔
تقسیم ہند سے قبل کراچی میں عید کا مرکزی اجتماع صرف جامع مسجد قصاباں بندر روڈ کے ساتھ ملحق عید گاہ میں ہوا کرتا تھا جہاں عید کی نماز آپ خود پڑھایا کرتے تھے ۔ 
مادری زبان سندھی تھی البتہ اردو بھی بولا کرتے تھے ۔ شعر وشاعری کے بھی شوقین تھے اور کچھ تصانیف بھی آپ کی یادگار ہیں ۔
اہلِ سنت کی مذہبی وسیاسی تحریکات میں نمایاں طور پر شریک ہوا کرتے تھے ۔ 1948ء کوجمیعت علمائے پاکستان  کے قیام کے لیے علمائے اہلِ سنت نے غزالی زماں رازی دوراں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی کی صدارت میں ملتان میں ایک نمائندہ اجلاس منعقد کیا تو اس میں علامہ عبد الحامد بدایونی، مولانا ناصر جلالی، پیر احمد صدیق کے علاوہ آپ بھی شریک ہوئے ۔ 13 فروری 1949ء کو جہانگیر پارک صدر کراچی میں جمعیت علمائے پاکستان کے قیام کے بعد اس کے سالانہ اجلاس میں جمعیت علمائے پاکستان کی سالانہ کارکردگی 
67 بحیثیت ناظم عمومی پیش کی ۔
 سال کی عمر میں انتقال ہوا اور مزار دھوبی گھاٹ قبرستان لیاری میں ہے ۔
قیامِ پاکستان کے بعد بندر روڈ پر عید الفطر کی نماز کے لیے امامت سفیر اسلام مولانا عبد العلیم صدیقی (قائد ملتِ اسلامیہ مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی کے والد ماجد) کے حصے میں آئی ۔  عید الاضحی کی نماز کی امامت مولانا ظہور  الحسن درس نے فرمائی ۔حضرت قائد کے لئے انتظار کا آپ سے کہا گیا۔مولانا درس نے کہا ۔ کہ میں قائداعظم کے لئے نماز  نہیں پڑھا رہا۔ بلکہ میرا عمل رب ذوالجلال والکرام کےلئے ہے۔ قائد اعظم رح نے آپ کو سراہا۔نماز عید  دونوں موقعوں پر قائد اعظم نے نماز عید گاہ میں ہی ادا فرمائی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.