اہم خبریں

حضرت مفتی جمیل احمد نعیمی رحمتہ اللہ علیہ سے متعلق چند حروف محبت 🌅 تحریر: محمد نواز کھرل مرکزی سیکریٹری اطلاعات جماعت اہل سنت پاکستان


 

 

 🌅 حضرت مفتی جمیل احمد نعیمی رحمتہ اللہ علیہ سے متعلق چند حروف محبت

تحریر:محمد نواز کھرل
مرکزی سیکریٹری اطلاعات جماعت اہل سنت پاکستان
سابق جنرل سیکریٹری انجمن طلباء اسلام پنجاب


ناقابل تسخیر عزم و یقین کو زاد راہ بنا کر تابناک اور سربلند زندگی گزارنے والے حضرت علامہ مفتی جمیل احمد نعیمی صداقت ، شرافت ، متانت ، دیانت ، علمیت اور محبت و محنت کے رنگوں سے سجی دلکشا شخصیت کے مالک تھے ۔۔ جرات گفتار اور حُسن کردار سے مالامال اس راسخ العلم دینی راہنما کی ساٹھ برس سے زائد پر محیط تنظیمی ، تحریکی اور تدریسی جدوجہد ایک تابندہ و رخشندہ مثال ہے ۔۔ ان کا وجود ایک تاریخ تھا ، روشن تاریخ ۔ ایک عہد تھا ، تابناک عہد ۔ ایک ادارہ تھا ، مثالی ادارہ ۔ ایک تحریک تھا ، عہد ساز تحریک ۔۔ اپنے قول و عمل سے ظلمت شب میں حق گوئی و بیباکی کے چراغ روشن کرنے والے مفتی جمیل احمد نعیمی کا شمار ان صالح ، متقی اور درویش صفت علماء میں ہوتا تھا جو دینی و تنظیمی سرگرمیوں کو ذریعہ رزق نہیں پیشہ عشق سمجھتے ہیں ۔۔ ان کی حیاتی کے سارے ماہ و سال دہر میں اسم محمد سے اجالا کرنے کی ایمانی جدوجہد میں بسر ہوئے ہیں ۔۔ ان کی حمایت اور مخالفت کا واحد معیار اسلام اور پاکستان رہا ۔۔ اسلام ان کی شریانوں میں لہو بن کر گردش کرتا رہا ۔۔ محبت رسول ان کے سینے میں دل بن کر دھڑکتی رہی ۔۔ نظام مصطفے ان کے دماغ میں سوچ بن کر تڑپتا رہا ۔۔ ان کی چال میں تمکنت و وقار ، چہرے پر شرافت و نجابت کا نکھار اور آنکھوں میں غیرت فقر کی روشنی جھلملاتی دکھائی دیتی تھی ۔۔ نگاہ بلند ، سخن دلنواز اور جاں پُرسوز جیسی صفات کے مالک مفتی جمیل احمد نعیمی نے آج سے 52 برس پہلے الحاج محمد حنیف طیب ، محمد یعقوب قادری ( شہید ) اور میاں فاروق مصطفائی کے ساتھ مل کر انجمن طلباء اسلام جیسی عظیم طلباء تحریک قائم کر کے ایک ایسا روشن کارنامہ سرانجام دیا جو وقت کی آنکھ میں ہمیشہ جگمگاتا رہے گا ۔ آج دنیا بھر میں موجود اے ٹی آئی کے  وابستگان اور سابقین کے دلوں کی سرزمین پر دوسرے بانیان انجمن کے ساتھ ساتھ مفتی جمیل احمد نعیمی رحمتہ اللہ علیہ کے احترام کا پرچم بھی لہرا رہا ہے ۔ 83 میں  زمانہ طالب علمی کے دوران انجمن طلباء اسلام کے ساتھ وابستگی کے دوران پہلی بار مفتی جمیل احمد نعیمی کے نام نامی سے آشنائی ہوئی لیکن آنے والے وقتوں میں ان کے ساتھ وابستگی وارفتگی میں ڈھلتی چلی گئی ۔ ہفت رنگ اور ہشت پہلو شخصیت مفتی جمیل احمد نعیمی کے ساتھ میری محبت و عقیدت کی کئی ٹھوس وجوہات ہیں جن میں سب سے اہم ان کا انجمن طلباء اسلام کے بانیان میں شامل ہونا ہے ۔ اس کے علاوہ ان کا قلم و قرطاس سے مضبوط ناطہ ، جے یو پی اور جماعت اہل سنت میں ان کا فعال کردار اور دینی صحافت سے ان کا گہرا تعلق ان کے ساتھ میری محبت و عقیدت کے حوالے ہیں ۔سنی تنظیمات کے اجلاسوں اور دینی اجتماعات میں حضرت مفتی جمیل احمد نعیمی کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران میں ان کی تنظیمی سوچ ، تحریکی شعور ، مشفقانہ رویہ ، دور اندیشی ، معاملہ فہمی ، نرم مزاجی ، کشادہ ظرفی اور غیر معمولی فہم و فراست سے انتہائی متاثر ہوا ۔ دانش ، دانائی اور دلیری کی یکجائی سے یکتائی پانے والے مفتی جمیل احمد نعیمی جوانی سے بڑھاپے تک مسلسل تنظیموں و تحریکوں میں متحرک و فعال رہے ۔ وہ کبھی تھک کر نہیں بیٹھے ۔ کبھی سستائے نہیں ۔ کبھی اکتائے نہیں بلکہ اکثر یہی کہتے سنائی دیتے  کہ

ان آبلوں سے پاؤں کے گھبرا گیا تھا میں
جی خوش ہوا ہے راہ کو پُرخار دیکھ کر

مجھے ذاتی طور پر مفتی جمیل احمد نعیمی اس لئے بھی اچھے لگتے تھے کہ اس مرد درویش نے دوسرے بے شمار علماء و مشائخ کے برعکس دینی کام کو دولت سازی نہیں آخرت سازی کا ذریعہ بنایا ۔ مجھے کئی بار ان کی تقریر سننے کا بھی موقع میسر آیا ۔ ان کی تقریر سنتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے کہ علم کا سمندر بادل بن کر برس رہا ہے ۔ بلاشبہ مفتی جمیل احمد نعیمی کی ہر سانس اللہ کے نام کی روشنی سے بھری ہوئی تھی ۔ میں اس باکمال شخصیت کی عظمتوں کو محبت و عقیدت بھرا سلام پیش کرتا ہوں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.