اہم خبریں

بنت حوا تیری پیدائش نحوست سمجھی جاتی تھی۔🌼 مصطفائیوں کے دیس وادی سون سے آفتاب احمد اعوان کی دل فگاری

 


 🌼 بنت حوا تیری پیدائش نحوست سمجھی جاتی تھی۔
تیری پیدائش کو خاندان کے مرد اپنی غیرت و حمیت ، وقار و رفعت اور انا کے خلاف سمجھتے تھے۔
تو مردوں کی باندی اور کنیز سمجھی جاتی تھی۔
تیرا وجود باعث عار سمجھا جاتا تھا
بنت حوا تجھے بھول گیا جب تجھے پیدا ہوتے ہی زندہ در گور کر دیا جاتاتھا۔
ظلمت و تیرگی ، جہالت و فرعونیت، جھوٹی انا اور شیطانی تکبر کے ان دبیز اندھیروں میں فاران کی چوٹیوں سے تیری غلامی کی زنجیروں کو توڑنے کے لیے تجھے ذلت و رسوائی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے  اٹھا کر عزت و رفعت کے عالی مقام بخشنے والا وہ نور ازلی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم طلوع ہوا ۔ تو بکتی منڈیوں سے تو وحشت کی قبروں سے نکلی اور باپ کے لیے سائبان رحمت ٹھہری۔ بھائی کا مان ٹھہری۔ اپنے سرتاج کا لباس ٹھہری۔ ماں کی شہزادی ٹھہری۔ اس کریم رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے جنت کو اٹھا کر تیرے قدموں میں رکھ دیا۔ پھر فلک نے یہ نظارہ بھی دیکھا کہ بیٹی کی آمد میں وہ ہستی کھڑی ہو جاتی کہ جس کی آمد پر جن و انس اور انبیاء کھڑے ہوجاتے۔ جو ایک غیر مسلم حاتم کی بیٹی کو  نبوت کے کندھوں پر ناز کرنے والی چادر بخش کر اس کے ننگے سر کو ایسا ڈھانپا کہ اس کی قیامت تک آنے والی نسلوں کو اس چادر تطہیر کا فیض مل گیا۔ جس کے وجود مسعود نے حلیمہ سعدیہ کے مقدر کو رشک قمر بنا دیا۔ جس نے بیوہ اور بے آسرا کو کاشانہء  نبوت بخش کر قیامت تک کے مومنوں کی مائیں قرار دے کر عزت و شرف اور عقیدت و مودت پیکر بنا دیا۔  جسکی عائشہ اور خدیجہ کی پاکیزگی و طہارت کا ضامن خود خدائے لم یزل ٹھہرا۔
پر کیا کہیے اس شومئی قسمت کے کہ تو پھر ذلتوں وگمراہی ، رذالت و  کراہت کی منڈیوں کی زینت بننے کی غلیظ راہ پر چل نکلی۔ تونے شرم وحیاء کی چادر کو نوچ ڈالا۔ تونے عزت و مرتبت کی شان رفیع کو خود اپنے ہاتھوں پامال کر ڈالا۔ تو  رحمان کو چھوڑ کر شیطان کی پجاری ان چند ننگ انسانیت عورتوں کے دامن فریب میں آگئی۔  تونے رحمان کی مرضی کو چھوڑ کر اپنے جسم کو اپنی مرضی کے بدبودار نظام کے حوالے کردیا۔ لیکن ذرا ٹھہر تیرے مکروہ و متعفن چہرے پر طمانچہ مارنے کے لیے وہ اسلام کی پاکباز بٹیاں بھی موجود ہیں جن کو مخدومہ کونین محفوظ عن الخطا سیدہ طیبہ طاہرہ ذاکیہ زاہدہ عابدہ سیدہ زہرہ سلام اللہ علیہا کی چادر تطہیر سے فیض و کرم کے چھینٹے نصیب ہوۓ ہیں۔ تیرا وجود تیری ابلیسی فکر بھی مٹ جا ئے گی ۔ رہ جائے گا تو فقط پاکیزہ و معطر نبی کا دین حسن رہ جائے گا۔ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم۔
تحریر گدائے سگان در زہرہ سلام اللہ علیہا
ملک آفتاب احمد اعوان صدر مصطفائی تحریک ڈویژن سرگودھا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.