اہم خبریں

مفتی منیب الرحمٰن : آپ اپنا قصور مان کیوں نہیں لیتے۔۔۔۔؟؟؟ بشکریہ ایڈوکیٹ رائے صلاح الدین ایوبی کھرل

 

   #مفتی منیب الرحمٰن : آپ اپنا قصور مان کیوں نہیں لیتے۔۔۔۔؟؟؟
   #از محمد سجاد رضوی
    محترم مفتی منیب الرحمٰن صاحب آپ عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں طبعی و فطری ضعف سے جسم اضمحلال کا شکار ہو جاتا ہے اور قوائے بدن نحیف ہو جاتے ہیں۔ لوگ آرام تلاش کرتے ہیں اور دینی راہنما تو مریدوں شاگردوں سے پاوں دبواتے' عالم ضعیفی کے مزے اٹھاتے ہیں مگر ایک آپ ہیں کہ کسی پل چین ہے ' نہ قرار۔۔۔۔ کبھی لاہور کبھی کراچی۔۔۔ ادھر میٹنگ میں شریک تھے کہ تنظیم المدارس کے اجلاس کی تیاری شروع۔۔۔۔
  آپ ایسی قوم کے لیے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں جسے فصل گل اگانے کی بجائے اجاڑنے میں زیادہ مزہ ہے' جو سنوارنے سے زیادہ بگاڑنے۔۔۔۔ اور اتحاد سے زیادہ انتشار کی رسیا ہے۔۔۔۔ آپ ایسی قوم کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کی سعی کر رہے ہیں جسے "اختلافی افیم" کا نشہ زوروں پہ ھے۔۔۔ جو جاہل پیروں کے تلوے چاٹتی ہے مگر سنجیدہ فکر اہلِ علم سے نہ صرف چڑتی ہے بلکہ اس کی تخفیف میں مسلسل گھات لگائے رہتی ہے۔
  مفتی صاحب قبلہ! آپ اپنی غلطی تسلیم کریں۔۔۔۔ آپ وہ کام کیوں نہیں کرتے جو ہمارا مذہبی طبقہ اپنا شعار بنائے ہوئے ھے۔۔۔ آپ ماہانہ گیارہویں باقاعدہ اکھٹی کیا کریں' بلکہ معتقدین کی ایک فہرست بنا لیں اور ان سے رابطہ رکھیں۔۔۔ چند معروف نعت خوانوں کی ٹولی اور کچھ رنگ برنگے چولے بھی ضروری ہیں۔ آپ کے پاس نہ کوئی آستانہ ھے نہ کسی دربار کے متولی ھیں۔۔۔ آپ تو اپنے باپ دادا کا نام تک کیش نہیں کرا سکے۔۔۔۔
  آپ مان جائیں کہ اس قوم کی رہبری اپنے ذمے لے کے آپ نے غلطی کی ھے۔۔۔۔ سعودیہ آپ سے خوش نہیں ' ایران کا مزاج آپ کے موافق نہیں ۔۔۔۔ رافضیت سے آپ کو وحشت ہے ناصبیت سے بے اعتنائی ہے۔۔۔ نمود و نمائش کی عادت نہیں ' اور "پیرانِ حرم" سے جدائی ھے۔۔۔ پھر بھلا آپ کیسے رہنما ہو سکتے ہیں۔۔۔۔
   آپ تسلیم کریں کہ زندگی کے نصف صدی سے زائد عرصے پہ مشتمل آپ کی "جہدِ مسلسل " ایک ایسی قوم کےلیے رہی ھے جسے نچوائی پیر' رنگیلے بھڑکیلے "رم جھم نما" مذہبی گلوکار اور اپنے آباء واجداد کی قبریں بیچنے والے مجاور زیادہ عزیز ہیں ' جسے بحرِ علم میں لنگر ڈالنے کی بجائے' پلاسٹک کی ٹوپی میں 'جمعراتی لنگر' رکھ کے کھانا زیادہ محبوب ہے۔۔۔ جسے شاہینوں کی طرح جھپٹنے کی بجائے' کرگسوں جیسے اعمالِ کریہہ میں زیادہ تسکین ملتی ہے۔۔۔۔
   مفتی صاحب قبلہ !  یہ رافضیت کے جراثیم سے انفیکٹڈ ایسی قوم ہے جو اکثر ملنگ بن کے ' آسمان ھدایت کے روشن ستاروں پہ آوازے بلند کرتی ھے اور امت کی آبرو کا خون کرتی ' افکار کی دنیا میں تعفن پھیلاتی ہے۔۔۔ آپ رافضیت کے خلاف بولیں گے تو اصحابِ رسول ﷺ کے دشمنوں سے دستاریں لینے والے ' آپ پہ آوازے کسی گے۔۔۔ آپ کا تمسخر اڑائیں گے۔۔۔ آپ پہ طعن کریں گے۔۔۔
   مگر۔۔۔۔۔۔ حقیقت یہ ھے کہ آپ اس سوادِ اعظم ' اہلِ سنت و جماعت کے وہ فرد یگانہ ہیں جن کی وجہ سے کچھ آبرو باقی ہے ورنہ کل کے شیر آج کی بھیڑ بن چکے۔۔۔۔ اور "تفضیلی محکمۂ شور و غل" کی کاروائیوں سے جبینِ جماعت داغدار ہوچکی۔۔۔
  آپ اس ظلمتِ افکار کی بستی میں وہ روشن چراغ ہیں جس سے اب بھی تاریکیوں کو گلہ ہے۔۔۔۔ آپ نے بہترین خدمات سرانجام دیں اور بغیر کسی لومة لائم ' مستقل مزاجی ' اعتدال پسندی اور وسعتِ نظری سے موجود اہل سنت کے تشخص کو استحکام بخشا۔۔۔ آپ کی خوبصورت طویل صحتمند زندگی کےلئے دل کی گہرائیوں سے دعا ہے۔۔۔۔

تم سلامت رہو ہزار برس
ہر برس کے ہوں دن پچاس ہزار

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.