اہم خبریں

سید مقصود علی شاہ کے اعزاز میں تقریب پزیرائی 🎥 رپورٹ : محمد اسلم الوری

 

🎥  مصطفائی مرکز کی طرف سے سید مقصود علی شاہ کے اعزاز میں تقریب پزیرائی کا انعقاد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راولپنڈی: ملک کے ممتاز ادیب صحافی اور صدارتی انعام یافتہ نعت نگار ، مطاف حرف ، قبلہ مقال اور احرام ثنا کے خالق اور انجمن طلبہ اسلام کے سابق رہنما سید مقصود علی شاہ (حال مقیم برطانیہ) کے اعزاز میں مصطفائی مرکز راولپنڈی میں مصطفائی فاونڈیشن، المصطفی ویلفئر سوسائٹی اور مصطفائی تحریک کی طرف سےایک  تقریب پزیرائی کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کڈنی سنٹر ایبٹ آباد کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الرحمان اصلاحی مصطفائی فاونڈیشن کے صدر نشین اور تحریک نفاذ اردو کے سرپرست محمد اسلم الوری ، المصطفی ویلفئر سوسائٹی کے رہنماحافظ محمد اقبال، صحافی رہنما امجد نذیر بھٹی،
پروفیسرڈاکٹر راشد گردیزی، پروفیسر ڈاکٹر رضوان تبسم، رفاقت اسلام ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، سید گفتار شاہ ایڈووکیٹ نامور اینکر مظہرالحق، اکرم وارثی ، علامہ مقبول صدیقی، طالب علم رہنما سیدعلی رضا بخارئ سبطین گجر، ذیشان بخاری اور ثاقب بشیر  کے علاوہ ادبی و سماجی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر سید مقصود علی شاہ نے اپنے تخلیقی سفر کی کہانی سنائی اور سامعین کے مختلف سوالوں کے جوابات دیے۔ انہوں نے کہا کہ شعروادب کے میدان میں معیاری  اردو غزل کی کمی شدت سے محسوس ہوتی ہے اب اس کی جگہ نعت نے لے لی ہے۔ پاک و ہند اور بیرون ملک بے شمار نوجوان شعرا اب تیزی کے ساتھ نعت لکھنے کی طرف مائل ہیں اور نہایت عمدہ اور معیاری کلام سامنے آرہا ہے۔ مصطفائی فاونڈیشن کے صدر نشین اسلم الوری نے خیال ظاہر کیا کہ جدید تہذیب اور مشینی طرز حیات نے انسان سے شعور حسن اور حس جمال چھین کر اسے روبوٹ میں تبدیل کردیا ہے اس لئے جدید شعرا میں غزل کی طرف رجحان کم ہوتا جارہا ہے۔ لیکن چونکہ  اس کے برعکس سرکار عالم کی ذات سے عشق و محبت  بعد مکانی و زمانی کے باوجود ہر لمحہ ہماری روح کی گہرائیوں  میں موجزن ہے اس لئے نعت نئی تراکیب و لفظیات اور ڑدائف و قوافی کے ساتھ ہر دور میں فروغ پاتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ طلبہ اور خاص طور پر نوجوانوں کے قلوب میں عشق رسول کی شمع فروزاں کرنے میں انجمن طلبا اسلام اور اس کے سابقین کی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ نقیب محفل رفاقت اسلام ایڈووکیٹ نے سید مقصود علی شاہ کے پہلے اور گم گشتہ  نعتیہ مجموعہ نشید نور سے منتخب نعتیہ اشعار تحت اللفظ سنا کر سب کو حیران کردیا۔ مہمان خصوصی مقصود علی شاہ  نے کہا کہ نعت اب ایک مسلمہ ادبی صنف کے طور پر سامنے آرہی ہے۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ان کی نعت عربی و فارسی الفاظ س تراکیب کے کثرت استعمال کی بدولت معرب اور مفرس خیال کی جاتی ہے  لیکن احرام ثنا ء کے نام سے ان کا تیسرا نعتیہ دیوان شائع  ہوگیا ہے جس میں قدرے آسان زبان استعمال کی گئی ہے۔انہوں نے کہ کہ  نوجوان شعرا کو اپنے کلام میں نئے الفاظ، جدید استعاروں اور نادر تراکیب کو برتنے کی ضرورت ہے تاکہ نعتیہ کلام کو بھی غزل کی طرح ایک بلند پایہ ادبی صنف کے طور پر رواج دیا جاسکے۔
مقررین نے فروغ نعت کے لئے سید مقصود علی شاہ کی شاندار خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے مجموعہ نعت  قبلہء مقال کو اس سال صدارتی انعام ملنے پر مبارکباد دی۔  تقریب کے آخر میں مصطفائی لنگر پیش کیا گیا اور حکیم الامت علامہ اقبال اور محسن ملت ڈاکٹر عبدالقدیر خاں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ملک کی ترقئ و سلامتی کے لئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر مہمان خصوصی نے جناب محمد اسلم الوری اور دیگر مہمانوں کو اپنے تیسرے اور نئے شائع شدہ نعتیہ دیوان احرام ثناء کا  خوب صورت تحفہ بھی پیش کیا۔ 

 




 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.