اہم خبریں

تصویر کی بدعت سے خود نمائی کے غم تک

 


 

 تصویر کی بدعت سے خود نمائی کے غم  تک (  رشحات قلم : سعید علی عمران )

زمانہ جدید نے انسانیت کو جہاں بے شمار سہولیات فراہم کی ہیں۔ وہاں بہت سی قبیحات بھی سامنے آئی ہیں۔ ان میں سے ایک سیلفی یا تصویر کی بدعت ہے۔ جو سیلولر فون کے بے شمار فوائد کے ساتھ ساتھ سیلفی کی قباحت بھی لیے ہوئے ہے۔ ہم بے موقع , بے محل بڑی ڈھٹائی سے اس کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اب آپ ذرا چشم نم سے یہ ذہن میں لائیں۔ کہ وہ مقام جہاں فرشتے بھی حاضری کے لیے اذنِ باریابی کے منتظر ۔ کہیں اعمال ضائع نہ ہو جائیں  صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین بارگاہ نبوی ﷺ میں بولتے ہوئے متفکر۔ ریاض الجنة میں جہاں دل کے آنسووں سے صلوٰۃ و سلام اور درودوں کے گجرے پیش کیے جائیں۔ اس بارگاہ میں جہاں پھولوں کی نکہتیں قربان , وہ مقام جہاں جان سے گزرنا بنتا ہے۔ وہاں ہم جیسے
ناعاقبت اندیش موبائل سے سیلفیاں بنا رہے ہوتے ہیں۔ 

 کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
تصاویر کی بھینٹ جو شعبہ سب سے زیادہ چڑھا ہے۔ وہ ویلفیئر کا شعبہ ہے۔ ایسے ایسے لطائف نظر آتے ہیں۔ کہ کہیں سات سات بندےحاتم طائی کی قبر کو لات مارتے ہوئے ایک صابن کی ٹکیہ دان کرتے ہوئے تصویر کا پن کما رہے ہوتے ہیں۔ اور کہیں سو پچاس کا نوٹ دیتے ہوئے،اس بندہ لاچار کی عزت نفس کو تصویر کے زہر سے اس  طرح مجروح کیا جاتا ہے۔ کہ وہ کہیں سر اٹھانے کے لائق نہ رہے۔ ہاں اگر نیکی کی ترغیب کے نکتہ نظر سے ہو تو پھر بھی احسن طریقے سے عمل ہونا چاہیے۔ اورایک  ہاتھ سے دیتے ہوئے دوسرے ہاتھ کو خبر نہ ہو۔
بلند ذکر کرنا ہے۔ آقائے کریم  ﷺ کا, محفل ہے نعت رسول مقبول ﷺ کی , درس ہے قرآن کا, مجلس ہے غم حسینؑ کی، مگرافسوس  فلیکس, پوسٹر پر بڑی بڑی تصاویر کے ساتھ ذکر اپنا بلند کیا جارہا ہوتا ہے۔ محفل جیسے تصاویر والے کی یاد میں منعقد کی جا رہی ہے۔ غم جسے منتظمین کا منایا جا رہا ہے۔
تنظیمی معاملات میں جہاں پہلے صرف ناظم فلاں شہر یا جنرل سیکرٹری فلاں تنظیم مطلب عہدہ دار کا نام تک نہ ہوتا تھا۔اب فلیکسز میں نام اور نمایاں تصاویر کی بھر مار۔

بعض دوست تو سیلفییاں بنا بنا کر  اس طرح شیئر کرتے  ہیں۔ کہ  کہیں مبادا ان کو بھول ہی نہ جائیں۔ اور قرض کی واپسی ممکن نہ ہو۔ نئی گاڑی خریدی، اس کے ساتھ سیلفی،نیا مکان بنایا تو تصویر فیس بک پر، اپنے پھول جیسے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ۔ بندہ خدا کچھ خوف خدا کرو۔ حاسدین سے بچو۔ نظر لگ جاتی ہے۔ان پھولوں کو۔

کہو کہ میں صبح کے رب کی پناہ مانگتا ہوں۔ 1

اورہر حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔5 ( سورۃ الفلق مکیۃ)

یہ سوال منتظر ہے  علمائے کرام سے رہنمائی کا ، خانقاہی سلاسل سے معرفت کا،ان دروس کا جہاں سبق یاد کرنے پر چھٹی نہیں ملتی ۔ درویشوں سے اس ردہم کا جس میں کھو کر صرف اللہ ہو کے چکر میں گھومتے ہیں۔ اور اپنی ذات کی نفی ہو جاتی ہے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.