اہم خبریں

سیالکوٹ : مرکزی صدر انجمن اساتذہ پاکستان کا سیالکوٹ کے مختلف سکولز اور کالجز کا دورہ

 




 سیالکوٹ : (مصطفائی نیوز)

مرکزی صدر انجمن اساتذہ پاکستان کا سیالکوٹ کے مختلف سکولز اور کالجز کا دورہ میں اساتذہ سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ انجمن اساتذہ پاکستان  اساتذہ و ملازمین کے حقوق کی آواز بن چکی ھے انجمن اساتذہ پاکستان کے کارکنان تیاری رکھیں ان شاء اللہ سرکاری ملازمین کے حقوق کے لئے ہر سطح پرمنظم جدوجہد جاری رکھیں گے. پنجاب حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئے اور ملازمین کا معاشی قتل بند کیاجائےلہذاملازمین کی تنخواہ میں تفریق ختم کرے بیوروکریسی اور دوسرے مراعات یافتہ ملازمین کو ڈیڑھ سو فیصد ایگزیکٹو آلاونس ہزاروں لیٹر پیٹرول لگژری کاڑیاں 2 ،2 کنال کی سرکاری رہائشیں گاہیں جبکہ سراپااحتجاج سرکاری ملازمین کےلئےکنوئنس آلاونس 2 سے 5 ہزار اور ہاوس رینٹ 5 سے 10 ہزار جس سے ایک ٹینٹ بھی کرایہ پر نہیں لیا جا سکتا. پنجاب حکومت فی الفور ہاوس رینٹ کنوئنس الاونس ڈی فریز  کرکے رننگ بیسک پے پر جاری کرے.

صوبائی جنرل سیکرٹری انجمن اساتذہ پاکستان طارق محمود نےکہاکہ لیو انکیشمینٹ اور پینشن پر کٹ لگا کر محروم سرکاری ملازمین کے بڑھاپے کا سہارا چھینا گیا. سرکاری ملازمین کی لیو انکیشمنٹ اور پینشن کی ترامیم واپس لی جائیں مرے کالج کے پروفیسر راہنما ندیم اسلام سلہری نے کہا چار ماہ کے لئے کالج اور سکول ٹیچرز انٹرن کی بھرتی سمجھ سے بالا ھے سکول اساتذہ کی لاکھوں اور کالجز اساتذہ کی ہزاروں خالی پوسٹوں پر ریگولر بھرتی کی جائےتعلیم پر پوری دنیا میں خطیر رقم مختص کی جاتی ہے کیونکہ بہترین اساتذہ ہی بہترین معاشرے کےلئے افراد تیار کر سکتا ھے فکر معاش میں پریشان استاد بچوں کی کیا تربیت کرسکتاھے مگرہمارےحکمران تعلیمی بجٹ بھی اپنی عیاشیوں کی نزرکرلیتےہیں.

 چئیرمین سکول ایجوکیشن کمیٹی خالد نزیر نجمی نے کہا سکولوں کی نجکاری تعلیم مکاو مہم کی سازش ھےہزاروں سکولوں میں صرف ایک استاد سے تعلیمی سرگرمی کیسے چلائی جاسکتی ھے جب اساتذہ کی کمی پوری نہیں ہوگی تو طلباء کی تعداد کیسے بڑھ سکتی . 2018 سے بھرتی پر پابندی لگا کرتعلیمی اداروں اور تعلیم کا بیڑہ غرق کیااورنجی تعلیمی تجارت کوفروغ دیاھے جن اساتذہ لیڈروں نے 100 تعداد سے کم سکولوں کی نجکاری کا سودا کیاوہ اساتذہ کے دشمن اور حکومتی ایجنٹ ہیں ہم انکی پرزورمذمت کرتےہیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.