اہم خبریں

اسپین : یہ جبل طارق ہے،فاتح اندلس مسلم جرنیل طارق بن زیاد کے نام سے موسوم پہاڑ ⌚ انتخاب : محمد علی قمر ڈوگر

 


 

یہ جبل طارق ہے،فاتح اندلس مسلم جرنیل طارق بن زیاد کے نام سے موسوم اس پہاڑ نے کئی عظیم مسلم جرنیلوں کو یہاں سے گزرتے اور یورپ کو فتح کرتے دیکھا ہے۔

مسلم جرنیل طارق بن زیاد
مسلم جرنیل موسی بن نصیر
مسلم جرنیل عبدالرحمن الداخل
مسلم جرنیل یوسف بن تاشفین
مسلم جرنیل عبدالمومن الموحدی
مسلم جرنیل ابو یعقوب المنصور

جبل طارق ان تمام جرنیلوں کی عظمت کا گواہ ہے،اس پہاڑ نے وہ منظر بھی دیکھا ہے کہ جب جنگ ارک میں ابو یعقوب منصور نے چالیس سالہ عیسائی قبضے سے مسلم ریاستوں کو واپس لینے کے بعد فانسو ہشتم کے سپاہیوں اور اسلحے کو برائے فروخت لوٹ سیل لگا دیا تھا۔

فی تلوار ایک درہم
فی فوجی دو درہم

لوگوں نے فانسو کی ظالم فوجیوں سے غلاموں کا کام لیا۔

یہ ان دنوں کی باتیں ہیں جب ہمارے ہیروز ماونٹ ایورسٹ یا کے۔ ٹو سر کرنے والے نہیں ہوتے تھے بلکہ ہمارے ہیروز بلند پہاڑوں،بپھرے دریاوں اور خوفناک سمندروں سے گزر کر پوری دنیا میں اسلام کا پیغام پہنچانے والے ہوتے تھے،ہمارے ہیروز مغرب کو تہذیب دینے والے ہوتے تھے۔

اقبال نے انہی کو سامنے رکھتے کہا تھا

تھے ہمیں ایک ترے معرکہ آراؤں میں
خشکیوں میں کبھی لڑتے، کبھی دریاؤں میں
دِیں اذانیں کبھی یورپ کے کلیساؤں میں
کبھی افریقہ کے تپتے ہوئے صحراؤں میں
شان آنکھوں میں نہ جچتی تھی جہاںداروں کی
کلِمہ پڑھتے تھے ہم چھاؤں میں تلواروں کی
ہم جو جیتے تھے تو جنگوں کی مصیبت کے لیے
اور مرتے تھے ترے نام کی عظمت کے لیے
تھی نہ کچھ تیغ‌زنی اپنی حکومت کے لیے
سربکف پھرتے تھے کیا دہر میں دولت کے لیے؟
قوم اپنی جو زر و مالِ جہاں پر مرتی
بُت فروشی کے عَوض بُت شکَنی کیوں کرتی!
ٹل نہ سکتے تھے اگر جنگ میں اَڑ جاتے تھے
پاؤں شیروں کے بھی میداں سے اُکھڑ جاتے تھے
تجھ سے سرکش ہُوا کوئی تو بگڑ جاتے تھے
تیغ کیا چیز ہے، ہم توپ سے لڑ جاتے تھے
نقش توحید کا ہر دل پہ بٹھایا ہم نے
زیرِ خنجر بھی یہ پیغام سُنایا ہم نے
تُو ہی کہہ دے کہ اُکھاڑا درِ خیبر کس نے
شہر قیصر کا جو تھا، اُس کو کِیا سر کس نے
توڑے مخلوق خداوندوں کے پیکر کس نے
کاٹ کر رکھ دیے کُفّار کے لشکر کس نے
کس نے ٹھنڈا کِیا آتشکدۂ ایراں کو؟
کس نے پھر زندہ کِیا تذکرۂ یزداں کو؟



 

 

 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.