۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امید آپ کو رونا وائرس کے پھیلاو سے پیدا ہونے والے صحتی سماجی اور معاشی بحران سے بچاو کے لئے اللہ کریم پر کامل ایمان اور طبی ماہرین کی بتائی ہوئی ہدایات پر پوری طرح عمل کرتے ہوئے اپنے شب و روز مثبت سرگرمیوں میں بسر کررہے ہوں گے۔
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے حسب روایت مشکل کی اس گھڑی میں بھی مصطفائی فاونڈیشن، مصطفائی تحریک، المصطفی ویلفئر سوسائٹی اور دیگر مصطفائی تنظیمات سے وابستہ ذمہ داران اور مصطفائی رضاکار پورے ملک میں کورونا متاثرین میں سینی ٹائزرز ، ماسک اور غذائی اشیاء کی تقسیم، وسیع پیمانے پر شعور و آگاہی مہم اور آن لائن تعلیم و تربیت جیسی سرگرمیوں کا آغاز کرچکے ہیں۔اس موقع پر مصطفائی فاونڈیشن پاکستان سے وابستہ تمام سماجی و فلاحی اداروں اور خاص طور پر تعلیمی اداروں کے ذمہ داران، بچوں کے والدین اور اساتذہ سے اپیل کی جاتی ہے کہ :
1۔وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار و اثرات میں حسب توفیق انسداد کو رونا سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں۔
2۔اپنے گردو پیش ضرورت مندوں ، مریضوں اور خاص طور پر مصطفائی اسکول کے یتیم و نادار بچوں کے اہل خانہ کی خبرگیری کرکے ان کی ہر ممکن مدد و رہنمائی کی کوشش کریں۔
3۔علما ء کرام، طبی ماہرین اور سماجی سطح پر حکومت کی جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد میں مدد و تعاون فرمائیں،
4۔ تعطیلات کے دوران اپنے ادارے کی کارکردگی کا بغور جائزہ لیں اور اس کے تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے کے لئے ابھی سے سوچ بچار اور منصوبہ بندی کریں،
5۔گھر پر اہل خانہ کے ساتھ ہنسی خوشی وقت گزارتے ہوئے خود کو تلاوت قران، مطالعہ سیرت، ذکر و اذکار، درود شریف کی کثرت ، کھانے پکانے، صبح و شام سیر اور یوگا یا کوئی اور ہلکی پھلکی ورزش جیسی مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھییں۔
6۔ فرصت کے ان ایام کو غنیمت جانیں اور خود کو سماجی و معاشی اعتبار سے زیادہ فعال اور سودمند بنانے کے لئے آداب زندگی (لائف اسکلز) سے آگاہی اور کمپیوٹر ی مہارتوں اور باہمی رابطوں کی دیگر سہولیات سیکھنے کی پوری کوشش کریں،
7۔اپنے اہل خانہ کے ساتھ دیں کی بنیادی تعلیمات کے اجتماعی مطالعہ کو فروغ دیں اور گھر پر بچوں کے ساتھ نماز با جماعت اور تراویح کا اہتمام کریں،
8۔ ان ایام تعطیلات میں اسکول کے بچوں کے عادات و اطوار میں بہتری کی شعوری کوشش کریں۔ انہیں اپنی قومی زبان میں درست تلفظ کے ساتھ بول چال اور درست املاک کے ساتھ خوشخط لکھنے کا ہنر سکھائیں۔
9۔ اپنی دینی معلومات میں اضافہ کے لئے علامہ سید ریاض حسین شاہ صاحب، ڈاکٹر طاہر القادری، علامہ ثاقب رضا مصطفائی ، مفتی منیب الرحمان اور دیگر ثقہ علماء دین کے بیانات سماعت کریں اور 92 چینل پر نشر ہونے والے صبح نور اور مدنی چینل پر بچوں کے پروگرام کو مل جل کر دیکھیں ،
10۔ یاد رکھئے کو رونا بحران کے دوران ترک ملاقات اور سماجی دوری کا مطلب ترک تعلق ہر گز نہیں ۔اس لئے سماجی دوری کی طبی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے بھی دلوں کے مابین فاصلے مٹانے کی کوشش کریں اور خود کو خدمت خلق اور اجتماعی بھلائی کے کاموں کے لئے ذہنی طور پر تیار کریں۔
11۔ اپنے دوستوں عزیز واقارب اور گردو پیش کے لوگوں سے فاصلاتی رابطوں کو بڑھائیں اور مشکل کا شکار مریضوں اور ضرورت مندوں کی حسب توفیق مدد کرنے کی کوشش کریں،
12۔ آپ جہاں بھی ہیں اپنے علاقہ میں مخیر حضرات اور سابقین انجمن سے رابطہ کرکے گردوپیش کے ضرورت مند افراد کا پتا چلا کر امدادی ضروریات کا اندازہ لگائیں اور مناسب منصوبہ بندی کے بعد انسداد کو رونا مصطفائی سرگرمیوں کا آغاز کریں،
13۔ ہم خیال مقامی ڈاکٹر وں اور طبی ماہرین سے مل کر انہیں ٹیلی میڈیسن سروس یعنی فون پر طبی مشورہ کی خدمات انجام دینے پر آمادہ کریں اور اپنے مرکز کو متعلقہ ڈاکٹر کے نام ، رابطہ نمبر اور مشورہ کے اوقات کار سے آگاہ کریں۔
14۔ مقامی طور پر امدادی سرگرمیوں کی تشکیل میں اپنی مدد آپ کے اصول پر عمل کریں اور اس کے لئے مرکز یا بیرون شہر سے امداد کا انتظار کرنے کی بجائے مقامی افرادی قوت اور مالی وسائل کو اپنے حسن تدبیر سے بروئے کار لائیں،
15۔ انجمن طلبا اسلام سے وابستہ غریب و نادار طلبا، مقامی آئمہ کرام اور دینی مدارس کے اساتذہ، بیواوں اور غریب و لاوارث بزرگوں کا خاص طور پر خیال رکھیں۔
16۔ متاثرہ افراد اور خاندانوں کی امداد کرتے ہوئے باقاعدہ آمدن و خرچ کا ریکارڈ رکھیں لیکن ان کی عزت نفس کا سختی سے خیال رکھیں ۔
17۔ اسکول تعطیلات کے دوران اسکول کے زیر التوا تعمیرومرمت کے کاموں جیسے کمروں اور واش روم کی صفائی، کتب خانہ، تجربہ گاہ کی صفائی اور تازہ کاری، دیواروں پر سفیدی، دروازوں پر رنگ، اسٹور کی صفائی، بیرونی دیواروں اور داخلی مرکزی دروازے کی تزئین و آرائش وغیرہ کو بے روزگار ہنرمندوں کو کام دے کر مکمل کریں۔
18۔ اسکول میں اگر مناسب جگہ میسر ہو تو باغیچے بنائیں، گھر میں کچن گارڈننگ کے ذریعے اپنی ضرورت کی چند مفید اور تازہ سبزیاں خود اگائیں ، دیسی مرغیاں پالیں، پرندوں کو دانی پانی ڈالیں۔
19۔ مقامی دوستوں اور رجال خیر کا واٹس ایپ گروپ بنائیں اور اپنی سرگرمیوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے مرکز اور دوستوں کو مسلسل آگاہ رکھیں اور اپنی مفید و کارآمد تجاویز و آرا سے نوازیں۔
20۔ گھر ، اسکول یا کسی بھی کھلی اور باسہولت مقام پر پوری طبی احتیاطوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے دوستوں کے ساتھ مل کر محدود پیمانے پر یعنی پانچ سات افراد پر مشتمل ہفتہ وار یا پندرہ روزہ مصطفائی بیٹھک کا لازمی اہتمام کریں تاکہ حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال، فلاحی سرگرمیوں کی نگرانی و جائزہ اور ایک دوسرے کے احوال سے آگاہی حاصل ہوسکے۔
21۔ رمضان المبارک کی مقدس و بابرکت ساعتوں میں شہداء انجمن اور مرحوم مصطفائی رضاکاروں کے لئے ایصال ثواب کریں اور اللہ کریم سے دعا کریں کہ امت مسلمہ کو اس بحرانی کیفیت سے جلد از جلد نجات عطا فرمائے۔
اللہ اور اس کا رسول ہمارا حامی و ناصر ہو۔
آپ کانیازمند
محمد اسلم الوری
مصطفائی فاونڈیشن ، پاکستان، اسلام آباد
03245452052
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں