ھمدم دیرینہ سے ملاقات
جناب اسلم سیال صاحب آف فیصل آباد سابق نائب ناظم اول انجمن طلباء اسلام پنجاب سے ملاقات
از ڈاکٹر طارق محمود احمد
مرکزی نائب صدر المصطفےٰ ویلفیئر سوسائٹی پاکستان
دوران طالب علمی انجمنِ طلبا اسلام میں گزرے ھوئے دن ھر رفیقِ انجمن کی طرح میرا بھی سرمایہ حیات ھیں۔ناچیز کا داخلہ 1979 میں علامہ اقبال میڈیکل کالج لاھور میں ھوا تو اس کالج کا ھوسٹل نہیں تھا جبکہ میری لاھور میں زیادہ تعلق داری نہیں تھی۔ابتدائی کچھ عرصہ اپنے ایک کزن کے پاس رھائش رکھی اور پھر انجمنِ طلبا اسلام کے مقامی قائدین سے مدد کی درخواست کی جنھوں نے پنچاب یونیورسٹی سے رکن انجمن جناب اسلم سیال صاحب سے بات کی جنھوں نے بلا تامل مجھے پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس کے ھوسٹل نمبر 14 میں اپنے پاس رھائش کی اجازتِ دے دی۔یوں میں ان کے ساتھ شفٹ ھو گیا جہاں تقریباً چار ماہ گزارنے کا موقع ملا۔
جناب اسلم سیال صاحب کا تعلق فیصل آباد سے تھا اور بعد ازاں وہ نائب ناظم اول پنجاب کی ذمہ داری پر بھی فائز رھے۔آپ نے جب پنجاب یونیورسٹی میں انجمن طلباء اسلام کا کام شروع کیا تو اسلامی جمعیت طلبا نے ان پر قاتلانہ حملہ کر دیا جس میں وہ شدید زخمی بھی ھوئے لیکن انہوں نے ھار نہیں مانی اور جان کی پرواہ نہ کرتے ھوئے کام جاری رکھا۔میرے ساتھ ان کا سلوک انتہائی برادرانہ و مشفقانہ رھا اور ھم اکثر اکٹھے واک کےلئے جاتے تھے جس کے دوران خوب گپ شپ رھتی۔انہیں دنوں ان کا ایک کزن شہزاد بھی وقتی قیام کےلئے ان کے پاس آ گیا جو بہت خوش مزاج تھا جس کی وجہ سے ماحول انتہائی خوش گوار رھا۔انہیں اسلم سیال صاحب کے ساتھ ھم پنجاب یونیورسٹی ٹیچرز ھوسٹل نیو کیمپس کے ایک چھوٹے سے فلیٹ میں رھائش پزیر لیکچر محمد طاھر القادری سے ملتے رھے جو بعد میں شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر طاھر القادری کے نام سے مشہور ھوئے۔
چار ماہ بعد ذاتی مجبوری کی بناء پر میں راولپنڈی میڈیکل کالج مائیگریٹ ھو گیا لیکن جناب اسلم سیال سے محبت بھرے رابطے ان کے دوبئی جانے تک قائم رھے۔اتفاق سے میں بھی منڈی بہاوالدین شفٹ ھوکر اپنی پروفیشنل زندگی میں مصروف ھو گیا اور سیال صاحب دبئی سے کینیڈا منتقل ھو گئے اس طرح تقریباً 35 سال عدم رابطہ رھا۔لاھور شفٹ ھونے پر میں نے خصوصی طور پر اسلم سیال صاحب کے کزن شہزاد کا کھوج لگایا اور دوبارہ رابطہ بحال کیا۔الحمد و للّٰہ ان میں تنظیمی تڑپ اب بھی موجود ہے اور انہوں نے میرے رابطے کے بعد فرینڈز آف اے ٹی آئی کے نام سے اپنے دور کے ساتھی رفقاء کا وٹس ایپ گروپ بھی بنایا ھوا ھے۔
خوش قسمتی سے برادرم اسلم سیال صاحب گیارہ سال بعد پاکستان تشریف لائے ھیں تو میری دعوت پر خصوصی طور پر بچوں سمیت ملاقات و ڈنر کے لئے میرے غریب خانے تشریف لائے تو تقریبا 42 سال بعد ملاقات کا شرف حاصل ھوا اور تفصلی بات چیت کا موقع ملا۔اس دوران راقم نے ان کی بات سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام جناب علامہ نور المصطفےٰ رضوی صاحب سے بھی کروائی جن کے دور نظامت میں اسلم سیال صاحب نائب ناظم اول رھے۔
اس موقع پر تنظیمی امور پر گفتگو بھی ھوئی اور مصطفائی تحریک کی اھمیت کا شدت سے احساس ھوا جو جناب اسلم سیال کی طرح زمانے و حالات کی گرد میں کھو جانے والے انمول ھیروں کو ڈھونڈھ کر ایک لڑی میں پرونے کا فریضہ سر انجام دے رھی ھے۔احباب سے گذارش ھے کہ اندرون و بیرون ملک جس رفیق انجمن کا بھی کوئی سراغ ملے تو اسے رابطے میں لائیں اور بلاتاخیر اس کا رابطہ نمبر مصطفائی تحریک کی ضلعی صوبائی یا مرکزی قیادت کو فراہم کریں۔
رب کریم ھمارا حامی و ناصر ھو۔آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں