اہم خبریں

28, برس پہلے !! از احمد شیر گنجیال

 


28, برس پہلے !!

پاک سر زمین کے تعلیمی اداروں میں دہائیوں سے " سیدی مرشدی۔۔یانبی یا نبی صلی اللہ علیہ و ألہ وسلم" کا نغمہ سر مدی اور نعرہ مستانہ بلند کرنے والے انجمن طلباء اسلام کے وابستگان جب عملی زندگی میں قدم رکھتے تو ان انتہائی تربیت یافتہ اور مصطفائی معاشرہ کےقیام کے متمنی جوا نوں کےءلیے کوئی مناسب فورم دستیاب نہ تھا ، وہی دائیں بازو کی مذہبی و سیاسی جماعتیں ہی ملک میں موجود تھیں جو برس ہا برس سے مذہب اور سیاست کا چولا پہن کر روائتی ڈگر پر کام کرتی چلی أ رہی تھیں ، ان جماعتوں کے اندرونی اختلافات اور روائتی سوچ کے باعث أج تک نظام مصطفی کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو پایا ہے، اس صورت حال میں انجمن طلباء اسلام کے سابقین کے لیے اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ اپنی جوانیاں جس مقصد کے لیے قربان کر چکے تھے ، اس کےءحصول کے لیے کوئی فورم یا جماعت تشکیل دیتے ، اس غرض سے کئی بار مشاورتی اجلاس ہوئے ، بالأخر أج سے 28, برس قبل 25, جولائی کو سابقین کی ایک بیٹھک کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور وہ "مصطفائی تحریک" کے نام سے اکٹھے ہونے پر متفق ہوئے ، ابتداء میں مصطفائی تحریک کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اندرون و بیرون ملک پھیلے کروڑوں ان سابقین کا ڈیٹا اکٹھا کرنا تھا جو زمانہ طالب علمی میں انجمن طلباء اسلام کے پلیٹ فارم پر تنظیمی و تحریکی سرگرمیاں انجام دیتے رہے ، یہ کروڑوں تربیت یافتہ افراد سیاست ، صحافت ،طب، تعلیم ، کاروبار ، زراعت غرض زندگی کے تمام شعبوں میں بر سر پیکار تھے اور ہیں ، ان سے رابطوں اور ڈیٹا کے حصول ، انجمن طلباء اسلام سے ہٹ کر ایک الگ جماعت کی تنظیم سازی اور پھر اس کے ذیلی فورمز کی تشکیل ایک طرف جاں جوکھوں کا کام تھا تو دوسری طرف کثیر سرمائے کی بھی ضرورت تھی ، اس کےساتھ ساتھ زمانہ طالب علمی اور عملی زندگی کے تقاضے بہت مختلف ہوتے ، ان سب رکاوٹوں کے باوجود مصطفائی تحریک کے ذمہ داران ڈٹے رہے ، تاہم کام کی رفتار شروع میں بہت أہستہ   اتھی ، پاکستان فلاح پارٹی ، مصطفائی لائرز ، کسان کونسل  اور دیگر ذیلی ادارے بھی تشکیل دے لئے گئے لیکن اصل مشکل وہی ڈیٹا اور رابطہ کا فقدان تھی ، بالأخر طویل سوچ و بچار کے بعد اس کام کو۔انجام دینے کا بیڑا اس وقت کے صوفی ، درویش منش، منکسر المزاج مگر مصطفائی تحریک کے ویژن اور سوچ کے داعی غلام مرتضی سعیدی نے اٹھایا ، أپ قائد انجمن ڈاکٹر ظفر اقبال نوری کے بعد 1990 کے تنظیمی سیشن میں انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر رہے ہیں اور ان کا أبائی علاقہ عظمت والا تحصیل ساہی وال ضلع سرگودھا ہے ، اسلامیہ یونی ورسٹی بہاول پور سے اردو ادب میں ماسٹر جب کہ پنجاب یونی ورسٹی لاہور سے ایم اے فلسفہ امتیاز کے ساتھ کر رکھا ہے ، اللہ کریم مرتعضی سعیدی صاحب کو سدا سکھی رکھے سدا خوش رکھے سدا سلامت رکھے آمین ثم آمین❤ دعا گو احمد شیر گنجیال ❤ جوائینٹ سیکرٹری مصطفای تحریک سرگودھا ڈویژن

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مصطفائی نیوز Designed by # Copyright © 2014

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.